HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

10. کتاب المعاملات والمعاشرت

معارف الحدیث

1595

عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْخَمْرِ عَشَرَةً عَاصِرَهَا وَمُعْتَصِرَهَا وَشَارِبَهَا وَسَاقِيَهَا وَحَامِلَهَا وَالْمَحْمُولَةَ إِلَيْهِ وَبَائِعَهَا وَمُبْتَاعَهَا وَوَاهِبَهَا وَآكِلَ ثَمَنِهَا. (رواه الترمذى)
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے شراب کے سلسلے میں (اس سے تعلق رکھنے والے) دس آدمیوں پر لعنت کی ۔ ایک (انگور وغیرہ) شراب نچوڑنے والے پر (اگرچہ کسی دوسرے کے لیے نچوڑے) اور خود اپنے واسطے نچوڑنے والے پر ، اور اس کے پینے والے پر اور ساقی یعنی پلانے والے پر اور اس پر جو شراب کو لے کر جائے اور اس پر جس کے لئے وہ لے جائی جائے اور اس کے بیچنے والے اور خریدنے والے پر اور اس پر جو کسی چوسرے کو ہدیہ اور تحفہ میں شراب دے اور اس پر جو اس کو فروخت کر کے اس کی قیمت کھائے ۔ (جامع ترمذی)

تشریح
لعنت کا مطلب ہے خدا کی رحمت اور اس کی نگاہِ کرم سے محرومی کی بد دعا ، اس بناء پر حدیث کا مطلب یہ ہوا کہ جو شخص شراب سے کچھ بھی تعلق رکھے ، خواہ اس کا بنانے والا یا بنوانے والا ہو ، یا پینے والا یا پلانے والا ہو ، یا خریدنے والا یا بیچنے والا ہو ۔ کسی کو ہبہ کرنے والا یا اس کو کسی کے پاس پہنچانے والا ہو ، ان سب کے لئے رسول اللہ ﷺ نے بددعا کی کہ وہ خدا کی رحمت اور اس کی نگاہِ کرم سے محروم ہیں ۔
“قریب قریب اسی مضمون کی حدیث مسند احمد اور سنن ابی داؤد وغیرہ میں حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہسے بھی مروی ہے” ۔
رسول اللہ ﷺ کے اس قسم کے ارشادات نے صحابہ کرامؓ کو شراب کے بارے میں کتنا شدت پسند بنا دیا تھا اس کا اندازہ اس ایک واقعہ سے کیا جا سکتا ہے کہ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے انگور کے باغات تھے ، ایک دفعہ ان میں بہت پھل آیا تو باغوں کے اس محافظ نے جو ان کی دیکھ بھال اور حفاظت کے لئے ان کی طرف سے مقرر تھا (اور ان کا معتمد ملازم تھا) ان کو خط لکھا کہ اس فصل میں انگور کی پیداوار بہت ہے اور مجھے ان کے ضائع اور برباد ہو جانے کا اندیشہ ہے ۔ تو آپ کی رائے ہو تو میں انگوروں سے شیرہ حاصل کر کے محفوظ کر لوں ؟ حضرت نے اس کے جواب میں خط لکھا ۔
إِذَا جَاءَكَ كِتَابِي، فَاعْتَزِلْ ضَيْعَتِي، فَوَاللَّهِ لَا أَئْتَمِنُكَ عَلَى شَيْءٍ بَعْدَهُ أَبَدًا» (1)
(جب تمہیں میرا یہ خط ملے تو میری زمین اور باغات سے الگ اور بےتعلق ہو جاؤ ۔ خدا کی قسم ! میں اس کے بعد کسی چیز کے بارے میں بھی تم پر اعتماد نہیں کر سکتا) ۔
بہرحال حضرت سعد نے اس محافظ اور باغبان کو صرف اس بناء پر الگ اور ملازمت سے برطرف کر دیا کہ اس نے انگور سے شیرہ حاصل کر کے اس کو محفوظ کرنے کے بارے میں سوچا تھا جس سے شراب بنائی جا سکتی ہے ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔