HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

11. کتاب المعاملات

معارف الحدیث

1848

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ جُعِلَ قَاضِيًا بَيْنَ النَّاسِ فَقَدْ ذُبِحَ بِغَيْرِ سِكِّينٍ. (رواه احمد والترمذى وابوداؤد وابن ماجه)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص قاضی (حاکم عدالت) بنایا گیا تا کہ لوگوں کے مقدمات نزاعات کا فیصلہ کرے وہ بغیر ذبح کیا گیا۔ (مسند احمد ، جامع ترمذی ، سنن ابی داؤد ، سنن ابن ماجہ)

تشریح
ظاہر ہے قاضی اور حاکم بن جانے کے بعد اس کے بہت امکانات پیدا ہو جاتے ہیں کہ آدمی کی نیت اور اس کے اخلاق میں فساد آجائے اور وہ ایسے کام کرنے لگے جن سے اس کا دین و ایمان برباد اور آخرت خراب ہو جائے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لیے اس سے بہت ڈرایا ہے اور حتی الوسع اس سے بچنے کی تاکید فرمائی ہے۔ اس سلسلہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ہدایت بھی فرمائی کہ حکومتی عہدے اور عدالتی مناصب ان لوگوں کے کو نہ دیے جائیں جو ان کے طالب اور خواہشمند ہوں بلکہ ایسے لوگوں کو یہ ذمہ داری سپرد کی جائے جو اس کے طالب نہ ہو۔

جس آدمی کو چھری سے ذبح کیا جائے وہ دو چار منٹ میں ختم ہو جائے گا لیکن اگر کسی کو چھری کے بغیر ذبح کرنے کی کوشش کی جائے تو ظاہر ہے اس جلدی کام تمام نہ ہوسکے گا اور اس کی تکلیف طویل المیعاد ہوگی۔ حدیث کا مدعا اور مقصد یہ ہے کہ قاضی اور حاکم عدالت بننا اپنے کو بڑی آزمائش اور مصیبت میں مبتلا کرنا ہے۔ اور اس منصب اور ذمہ داری کے قبول کرنے والے کو سمجھ لینا چاہیے کہ وہ سر پہ کانٹوں کا تاج رکھ رہا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔