HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

17. کتاب المناقب والفضائل

معارف الحدیث

2085

عَنْ الْمُغِيرَةَ أَنَّهُ كَانَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَأَتَاهُ بِوَضُوءٍ فَتَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ ، ثُمَّ لَحِقَ بِالنَّاس فَإِذَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ يُصَلِّي بِهِم ، فَلَمَّا رَآهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ هَمَّ أَنْ يَرْجِعَ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ مَكَانَكَ ! فَصَلَّيْنَا خَلْفَهُ مَا أَدْرَكْنَا وقضينا مَا فَاتَنَا . (رواه الضياء المقدسى فى المختاره)
حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ وہ ایک سفر میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے ، وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے وضو کا پانی لائے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو فرمایا اور اس وضو میں خفین پر مسح کیا پھر آپ لوگون کے ساتھ نماز کی جماعت میں شریک ہوئے ، اس وقت حضرت عبدالرحمٰن بن عوفؓ امام کی حیثیت سے نماز پڑھا رہے تھے ، تو جب عبدالرحمٰن بن عوفؓ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ، ارادہ کیا کہ پیچھے ہٹ کر جماعت میں شامل ہو جائیں ، (اور باقی نماز حضور صلی اللہ علیہ وسلم پڑھائیں) لیکن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ فرمایا کہ تم اپنی جگہ پر رہو ۔ (پیچھے نہ ہٹو .... آگے حضرت مغیرہؓ بیان کرتے ہیں کہ تو ہم دونوں نے نماز باجماعت کا جو حصہ پایا وہ عبدالرحمٰن بن عوفؓ کی اقتداء میں پڑھا ، اور جو فوت ہو گیا تو وہ ہم نے بعد میں ادا کیا۔ (مختار لضیاء المقدسی)

تشریح
اس روایت میں واقعہ کے بیان میں انتہائی درجہ کے اجمال اور اختصار سے کام لیا گیا ہے ، واقعہ کی پوری تفصیل حضرت مغیرہؓ ہی کی ایک دوسری روایت سے معلوم ہوتی ہے جو سنن سعید بن منصور کے حوالہ سے “کنز العمال” میں مندرجہ بالا روایت کے ساتھ ہی درج کی گئی ہے ، اس کا حاصل یہ ہے کہ
کسی نے مغیرہ بن شعبہؓ سے دریافت کیا کہ حضرت ابو بکرؓ کے علاوہ کسی اور شخص کی اقتداء میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی نماز پڑھی ہے ؟ تو مغیرہؓ نے بیان کیا کہ ہم ایک سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے جب صبح صادق کا وقت قریب آیا تو آپ نے مجھے اشارہ فرمایا تو میں نے سمجھ لیا کہ آپ قضاء حاجت کے لئے جانا چاہتے ہیں ، تو میں آپ کے ساتھ ہو گیا ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ میں بھی ساتھیوں سے الگ ہو کر ایک طرف چل دئیے یہاں تک کہ لوگوں نے بہت دور ہو گئے .... پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے چھوڑ کر ایک طرف چلے گئے یہاں تک کہ میری نظر سے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم غائب ہو گئے ، کچھ دیر کے بعد فارغ ہو کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اور مجھ سے فرمایا : کیا تمہارے پاس پانی ہے ؟ میں نے عرض کیا ۔ “ہاں ہے” پھر میں اپنے نے مشکیزہ سے پانی لیا جو میری سواری کے کجاوے کے ساتھ لٹکا ہوا تھا ، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے اپنے دونوں ہاتھ بہت اچھی طرح دھوئے اور پانی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں پر ڈالا ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چہرہ مبارک اور دونوں ہاتھ (کہنیوں تک) دھوئے اور سر کا مسح فرمایا اور خفین پر بھی مسح فرمایا پھر ہم دونوں اپنی سواریوں پر سوار ہو کر واپس آئے اور ایسے وقت پہنچے کہ فجر کی جماعت شروع ہو چکی تھی ، عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ امام کی حیثیت سے نماز پڑھا رہے تھے وہ دوسری رکعت میں تھے تو میں نے عبدالرحمٰن بن عوفؓ کو بتلانا چاہا (یعنی یہ کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ہیں) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے منع فرما دیا ، اور دوسری رکعت جو ہم نے پائی تھی وہ عبدالرحمٰن بن عوفؓ کی اقتداء میں ادا کی ، اور پہلی رکعت جو ہمارے آنے سے پہلے ہو چکی تھی اس کو ہم دونوں نے بعد میں ادا کیا ۔
اسی واقعہ کی دوسری بعض روایات میں یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ فجر کی نماز میں جب زیادہ تاخیر ہونے لگی ، (اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سفر کے رفقاء میں سے کسی کو علم نہیں تھا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کدھر تشریف لے گئے ہیں اور کب تک تشریف لائیں گے) تو مشورہ سے طے ہوا کہ اب نماز ادا کر لی جائے اور لوگوں نے عبدالرحمٰن بن عوفؓ کو امام بنا کر نماز شروع کر دی ، تو جیسا کہ مندرجہ بالا روایت سے معلوم ہو چکا ، ایک رکعت ہو چکی تھی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور مغیرہ بن شعبہؓ پہنچے اور جماعت میں شامل ہو کر دوسری رکعت عبدالرحمٰن بن عوفؓ کی اقتداء میں ادا کی اور پہلی رکعت جو فوت ہو چکی تھی اس کو بعد میں ادا کیا ۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عبدالرحمٰن بن عوفؓ کو یہ خاص امتیازی فضیلت بھی حاصل ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی اقتداء میں نماز ادا فرمائی اور انہوں نے پیچھے ہٹنا چاہا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو پیچھے ہٹنے سے منع فرما دیا ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔