HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

5. کتاب الصلوٰۃ

معارف الحدیث

610

عَنْ عَلْقَمَةَ ، قَالَ : قَالَ لَنَا اِبْنُ مَسْعُودٍ : أَلاَ أُصَلِّي بِكُمْ صَلاَةَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَصَلَّى ، فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلاَّ فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ. (رواه الترمذى وابوداؤد والنسائى)
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے خاص شاگرد علقمہ سے روایت ہے کہ حضرت ابن مسعودؓ نے ایک دفعہ ہم سے کہا کہ میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم والی نماز پڑھاؤں ! یہ کہہ کر انہوں نے ہمیں نماز پڑھائی ، اس نماز میں انہوں نے بس پہلی ہی دفعہ (تکبیر تحریمہ کے ساتھ) رفع یدین کیا ، اس کے سوا رفع یدین بالکل نہیں کیا ۔ (جامع ترمذی ، سنن ابی داؤد ، سنن نسائی)

تشریح
حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ان ممتاز اور جلیل القدر صحابہ میں سے ہیں جن کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت تھی کہ وہ نماز میں پہلی صف میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب کھڑے ہوں ، انہوں نے اپنے شاگردوں کو دکھانے اور سکھانے کے لئے اہتمام کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم والی نماز پڑھائی ، اور اس میں تکبیر تحریمہ کے علاوہ کسی موقع پر بھی رفع یدین نہیں کیا ۔
حضرت ابن مسعودؓ کی اس حدیث کی بناء پر یہ ماننا پڑے گا کہ حضرت ابن عمرؓ وغیرہ نے رکوع میں جاتے وقت اور رکوع سے اٹھتے وقت رفع یدین کا جو ذکر کیا ہے وہ بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دائمی یا اکثری معمول نہ تھا ، اگر ایسا ہوتا تو حضرت ابن مسعودؓ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب صف اول میں کھڑے ہونے والوں میں تھے اس سے یقیناً واقف ہوتے اور تعلیم کے اس موقع پر رفع یدین ہرگز ترک نہ کرتے ۔
ان سب حدیثوں کو سامنے رکھ کر ہر منصف صاحب علم اس نتیجہ پر پہنچے گا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول نماز میں رفع یدین کا بھی رہا ہے اور ترک رفع یدین کا بھی ۔ یعنی ایسا بھی ہوتا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پوری نماز میں سوائے تکبیر تحریمہ کے کسی موقع پر بھی رفع یدین نہیں کرتے تھے ایسا بھی ہوتا تھا کہ تحریمہ کے علاوہ صرف رکوع میں جاتے وقت اور اس سے اٹھتے وقت رفع یدین کرتے تھے ، اور شاذ و نادر ایسا بھی ہوتا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں جاتے وقت اور اس سے اٹھتے وقت بھی رفع یدین کرتے تھے ۔ حضرت ابن مسعودؓ جیسے صحابہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے مسلسل مطالعہ اور مشاہدے سے یہ سمجھا کہ نماز میں اصل ترک رفع یدین ہے ، اور حضرت ابن عمرؓ جیسے بہت سے صحابہ نے یہ سمجھا کہ اصل رفع یدین ہے ۔ پھر رائے اور فکر کا یہی اختلاف تابعین اور بعد کے اہل علم میں بھی رہا ۔
امام ترمذیؒ نے حضرت عبداللہ ابن عمرؓ والی مندرجہ بالا حدیث سند کے ساتھ نقل کرنے کے بعد اور حسب عادت یہ بتانے کے بعد کہ فلاں دیگر صحابہ کرام سے بھی رفع یدین کی احادیث روایت کی گئی ہیں لکھا ہے کہ :
“ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض صحابہ مثلاً حضرت عبداللہ بن عمرؓ ، حضرت جابرؓ ، حضرت ابو ہریرہؓ اور حضرت انسؓ وغیرہ اسی کے قائل ہیں یعنی انہوں نے رفع یدین کو اختیار کیا ہے ، اور اسی طرح تابعین اور بعد کے ائمہ میں فلاں اور فلاں حضرات اسی کے قائل ہیں ” ۔
اس کے بعد ترک رفع یدین کے بارے میں حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی مندرجہ بالا حدیث نقل کرنے کے بعد اور اسی مضمون کی براء عازبؓ کی ایک دوسری حدیث کا حوالہ دینے کے بعد امام ترمذیؒ نے لکھا ہے کہ :
“ متعدد صحابہؓ اسی کے قائل ہیں اور انہوں نے ترک رفع یدین کو اختیار کیا ہے ، اور اسی طرح تابعین اور بعد کے ائمہ میں سے فلاں فلاں حضرات نے اس کو اختیار کیا ہے ” ۔
الغرض آمین بالجہر اور آمین بالسر کی طرح رفع یدین اور ترک رفع یدین بلا شبہ دونوں عمل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں ۔ اور صحابہ کرامؓ کے درمیان ترجیح و اختیار میں اختلاف اسی وجہ سے ہوا ہے کہ ان میں سے بعض نے اپنے غور و فکر ، اپنے دینی وجدان اور ادراک اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے معمولات کے مطالعہ و تجزیہ کی بناء پر یہ سمجھا کہ نماز میں اصل ترک رفع یدین ہے ، اور رفع یدین جب ہوا ہے وقتی اور عارضی طور پر ہوا ہے ۔ حضرت ابن مسعودؓ جیسے صحابہ کرام نے یہی سمجھا اور امام ابو حنیفہؒ اور سفیان ثوریؒ وغیرہ ائمہ نے اسی کو اختیار کیا ۔ اور حضرت عبداللہ ابن عمرؓ اور حضرت جابرؓ وغیرہ دوسرے بہت سے صحابہ کرامؓ نے اس کو برعکس سمجھا اور حضرت امام شافعیؒ اور امام احمدؒ وغیرہ نے اس کو اختیار کیا ، اور رائے کا یہ اختلاف بھی صرف فضیلت میں ہوا ، رفع اور ترک رفع کا جواز سب کے نزدیک مسلم ہے ۔
اللہ تعالیٰ غلو اور ناانصافی سے حفاظت فرمائے اور اتباع حق کی توفیق دے ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔