HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

8. کتاب الحج

معارف الحدیث

984

عَنِ عَبْدُاللهِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِذَا أَدْخَلَ رِجْلَهُ فِي الغَرْزِ ، وَاسْتَوَتْ بِهِ نَاقَتُهُ قَائِمَةً ، أَهَلَّ مِنْ عِنْدِ مَسْجِدِ ذِي الحُلَيْفَةِ. (رواه البخارى ومسلم)
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا کہ (ذو الحلیفہ کی مسجد میں دو رکعت نماز پڑھنے کے بعد) جب آپ مسجد کے پاس ہی ناقہ کی رکاب میں پاؤں رکھتے اور ناقہ آپ کو لیکر سیدھی کھڑی ہو جاتی تو اس وقت آپ احرام کا تلبیہ پڑھتے ۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
صحابہ کرام کی روایات اور ان کے اقوال اس بارے میں مختلف ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع مین احرام کا پہلا تلبیہ کس وقت اور کس جگہ پڑھا تھا ۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کا بیان (جیسا کہ اس حدیث میں بھی مذکور ہے) یہ ہے کہ : ذو الحلیفہ کی مسجد میں دو رکعت نماز پڑھنے کے بعد آپ وہیں اپنی ناقہ پر سوار ہوئے ، اور ج ب ناقہ آپ کو لے کر سیدھی کھڑی ہوئی تو اس وقت آپ نے پہلی دفعہ احرام کا تلبیہ پڑھا اور گویا اس وقت سے آپ محرم ہوئے ، اور بعض دوسرے صحابہ کا بیان ہے کہ جب آپ ناقہ پر سوار ہو کر کچھ آگے بڑھے اور مقام “ بیداء ” پر پہنچے (جو ذو الحلیفہ کے بالکل قریب کسی قدر بلند میدان سا تھا) تو اس وقت آپ نے پہلا تلبیہ کہا ۔ اور بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ جب آپ نے مسجد ذو الحلیفہ میں دو گانہ احرام پڑھا تو اسی وقت ناقہ پر سوار ہونے سے پہلے آپ نے پہلا تلبیہ پڑھا .... سنن ابی داؤد اور مستدرک حاکم وغیرہ میں مشہور جلیل القدر تابعی حضرت سعید بن جبیر کا ایک بیان مروی ہے کہ میں نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے صحابہ کرام کے اختلاف کے بارے میں دریافت کیا تھا تو انہوں نے بتایا کہ : “ اصل واقعہ یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد ذو الحلیفہ میں دو گانہ احرام پڑھنے کے بعد متصلاً پہلا تلبیہ پڑھا تھا ، لیکن اس کا علم صرف ان چند لوگوں کو ہوا جو اس قت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب وہاں موجود تھے اس کے جب آپ وہیں ناقہ پر سوار ہوئے اور ناقہ سیدھی کھڑی ہوئی تو اس وقت پھر آپ نے تلبیہ پڑھا اور ناقہ پر سوار ہونے کے بعد یہ آپ کا پہلا تلبیہ تھا تو جن لوگوں نے یہ تلبیہ آپ سے سنا اور پہلا نہیں سنا تھا ، انہوں نے سمجھا کہ پہلا تلبیہ آپ نے ناقہ پر سوار ہو کر پڑھا ۔ پھر جب ناقہ چل دی اور مقام بیداء پر پہنچی تو آپ نے تلبیہ پڑھا ، تو جن لوگوں نے پہلا اور دوسرا تلبیہ آپ سے نہیں سنا تھا انہوں نے سمجھا کہ آپ نے پہلا تلبیہ اس وقت پڑھا جب آپ بیداء پر پہنچے ” ۔ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کے اس بیان سے اصل حقیقت پوری طرح واضح ہو جاتی ہے ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔