HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

3475

ضعیف
وعن عمران بن حصين : أن غلاما لأناس فقراء قطع أذن غلام لأناس أغنياء فأتى أهله النبي صلى الله عليه و سلم فقالوا : إنا أناس فقراء فلم يجعل عليهم شيئا . رواه أبو داود والنسائي
اور حضرت عمران ابن حصین کہتے ہیں کہ ایک لڑکے نے جو مفلس خاندان سے تعلق رکھتا تھا، ایک ایسے لڑکے کا کان کاٹ ڈالا جو ایک دولت مند خاندان سے تھا، چناچہ جس لڑکے نے کان کاٹا تھا اس کے خاندان والے رسول کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ ہم محتاج ومفلس ہیں (لہٰذا ہم پر دیت مقرر نہ کی جائے) رسول کریم ﷺ نے (ان کی درخواست منظور کرتے ہوئے) ان پر کوئی چیز مقرر نہیں فرمائی۔ (ابو داؤد، نسائی )

تشریح
اگر کسی لڑکے سے کوئی جنایت (یعنی کسی کو نقصان یا تکلیف پہنچانے کا کوئی قصور) سرزد ہوجائے تو اختیار صحیح کے فقدان کی وجہ سے وہ جنابت خطائی کے حکم میں ہوتی ہے اور اس کا تاوان لڑکے کے عاقلہ (یعنی اس کے خاندان و برادری والوں پر واجب ہوتا ہے۔ اس لئے اگر کوئی لڑکا کسی شخص کو قتل کر دے تو اس کو قصاص میں قتل نہیں کیا جاتا۔ حدیث میں جو واقعہ بیان کیا گیا ہے اس میں قاعدہ کے اعتبار سے لڑکے کے عاقلہ پر تاوان واجب ہونا چاہئے تھا لیکن عاقلہ چونکہ غریب ومفلس تھے اور غریب ومفلس کسی تاوان کے متحمل نہیں ہوسکتے اس لئے رسول کریم ﷺ نے کان کاٹنے والے لڑکے کے خاندان والوں پر کوئی دیت واجب نہیں فرمائی۔ حدیث کے ظاہری مفہوم سے یہ واضح ہوتا ہے کہ جس لڑکے نے کان کاٹا تھا وہ آزاد تھا کیونکہ وہ غلام ہوتا تو اس کی جنایت و دیت خود اس کی ذات کے ساتھ متعلق کی جاتی اور اس کے مالکوں کا فقیر ومفلس ہونا اس کے وجوب کو اس کی ذات سے ختم نہ کرتا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔