HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

4938

صحیح
وعن سعيد بن زيد عن النبي صلى الله عليه وسلم قال إن من أربى الربا الاستطالة في عرض المسلم بغير حق . رواه أبو داود والبيهقي في شعب الإيمان
اور حضرت سعید بن زید (رض) آنحضرت ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا سب سے بڑھ کر سود یہ ہے کہ کسی مسلمان کی عزت و آبرو کو ناحق بگاڑنے کے لئے زبان درازی کی جائے۔ (ابوداؤد، بہیقی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ کسی شرعی مصلحت کے بغیر اور ناروا طور پر کسی مسلمان کے بارے میں اپنی زبان سے برے الفاظ نکالنا اس کی غیبت کرنا اس کے ساتھ تکبر کرنا اور اپنی بڑائی جتانے کے لئے اس کی حقارت و توہین کرنا اور اس طرح اس کی عزت کے درپے ہونا ایک ایسی خصلت ہے جو حرام ہونے اور گناہ لازم کرنے کے اعتبار سے بہ نسبت اور سودوں کے سخت ترین سود ہے واضح رہے کہ لغت میں ربوہ کے معنی ہیں زیادہ ہونا بڑھنا اور اصطلاح شریعت میں اس کا مفہوم ہے خریدو فروخت اور قرض میں واجب حق اور اصل رقم سے زیادہ لینا۔ لہذا کسی مسلمان کے بارے میں ایسا رویہ اختیار کرنا یا ایسے الفاظ اپنی زبان سے نکالنا جس کا اس مسلمان کے بارے میں اس کو کوئی حق نہیں ہے اور نہ اس کا تعلق کسی ایسے معاملہ سے ہو جس میں اس طرح کا رویہ اختیار کرنا یا اس طرح کے الفاظ کے استعمال کی شرعی طور پر اجازت ہو گویا اس چیز کی طرح ہے جو اپنے حق سے زیادہ اور نہایت ظلم کے ساتھ لی گئی ہو۔ اس اعتبار سے کسی کی آبروریزی کے لے زبان درازی کو ربو کے ساتھ تشبیہ دی گئی ہے اور پھر اس کو اربی یعنی سب سے بڑا سود کہا گیا ہے کیونکہ کسی مسلمان کے نزدیک اس کی عزت و آبرو اس کے مال و زر سے زیادہ حثییت رکھتی ہے اور مال و زر کی بہ نسبت عزت و آبرو کا نقصان زیادہ تکلیف اور زیادہ سخت ہوتا ہے۔ شارحین نے حدیث نے لکھا ہے کہ ناحق کی قید اس لئے لگائی گئی ہے کہ بعض صورتوں میں ایسا رویہ اختیار کرنا اور ایسی بات کہنا کہ جس سے عزت و آبرو مجروح ہوتی ہو مباح قرار دیا ہے مثلا کسی شخص پر کسی شخص کا کوئی حق ہے اور وہ اس حق کو ادا نہ کر رہاہو تو صاحب حق کو اجازت ہے کہ وہ اس شخص کو ظالم جیسے سخت الفاظ کہہ کر اس کو بد نام و بےعزت کرے۔ یا کوئی شخص کسی کے حق میں گواہی دے رہا ہو تو اس پر جرح کرنا اور اس کے گواہ کے عیوب بیان کرنا درست ہے اسی قسم سے راویان حدیث پر جرح کرنا بھی ہے یعنی محدثین کا حدیث کے راویوں کے عیوب ظاہر کرنا بھی درست ہے کیونکہ اس کا مقصد حدیث کی صحت کو محفوظ رکھنا ہے اور دین کی حفاظت کرنا ہے اسی طرح لوگوں کو نقصان و فساد سے بچانے کے لئے نکاح کا پیغام دینے والے کے صحیح احوال یعنی اس کی برائیوں کو ظاہر کرنا اور بدعتی و فاسق کی مذمت و بےعزتی کرنا بھی درست ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔