HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Muawtta Imam Muhammad

.

موطأ الامام محمد

349

أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، أَخْبَرَنَا سُمَيٌّ مَوْلَى أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا بَكْرِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، يَقُولُ: كُنْتُ أَنَا، وَأَبِي عِنْدَ مَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ وَهُوَ أَمِيرُ الْمَدِينَةِ، فَذَكَرَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ: مَنْ أَصْبَحَ جُنُبًا أَفْطَرَ، فَقَالَ مَرْوَانُ: أَقْسَمْتُ عَلَيْكَ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ لِتَذْهَبَنَّ إِلَى أُمَّيِ الْمُؤْمِنِينَ عَائِشَةَ وَأُمِّ سَلَمَةَ، فَتَسْأَلْهُمَا عَنْ ذَلِكَ، قَالَ: فَذَهَبَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ، وَذَهَبْتُ مَعَهُ حَتَّى دَخَلْنَا عَلَى عَائِشَةَ، فَسَلَّمْنَا عَلَى عَائِشَةَ، ثُمَّ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ: يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ، كُنَّا عِنْدَ مَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ، فَذَكَرَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: مَنْ أَصْبَحَ جُنُبًا أَفْطَرَ ذَلِكَ الْيَوْمِ، قَالَتْ: لَيْسَ كَمَا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ، أَتَرْغَبُ عَمَّا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ؟ قَالَ: لا وَاللَّهِ، قَالَتْ: «فَأَشْهَدُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ يُصْبِحُ جُنُبًا مِنْ جِمَاعٍ غَيْرَ احْتِلامٍ، ثُمَّ يَصُومُ ذَلِكَ الْيَوْمِ» ، قَالَ: ثُمَّ خَرَجْنَا حَتَّى دَخَلْنَا عَلَى أُمِّ سَلَمَةَ، فَسَأَلَهَا عَنْ ذَلِكَ فَقَالَتْ كَمَا قَالَتْ عَائِشَةُ، فَخَرَجْنَا حَتَّى جِئْنَا مَرْوَانَ، فَذَكَرَ لَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ مَا قَالَتَا، فَقَالَ: أَقْسَمْتُ عَلَيْكَ يَا أَبَا مُحَمَّدٍ لَتَرْكَبَنَّ دَابَّتِي، فَإِنَّهَا بِالْبَابِ، فَلَتَذْهَبَنَّ إِلَى أَبِي هُرَيْرَةَ، فَإِنَّهُ بِأَرْضِهِ بِالْعَقِيقِ، فَلَتُخْبِرَنَّهُ ذَلِكَ، قَالَ: فَرَكِبَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَرَكِبْتُ مَعَهُ حَتَّى أَتَيْنَا أَبَا هُرَيْرَةَ، فَتَحَدَّثَ مَعَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ سَاعَةً ثُمَّ ذَكَرَ لَهُ ذَلِكَ، فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: لا عِلْمُ لِي بِذَلِكَ، إِنَّمَا أَخْبَرَنِيهِ مُخْبِرٌ، قَالَ مُحَمَّدٌ: وَبِهَذَا نَأْخُذُ، مَنْ أَصْبَحَ جُنُبًا مِنْ جِمَاعٍ مِنْ غَيْرِ احْتِلامٍ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ، ثُمَّ اغْتَسَلَ بَعْدَ مَا طَلَعَ الْفَجْرُ، فَلا بَأْسَ بِذَلِكَ، وَكِتَابُ اللَّهِ تَعَالَى يَدُلُّ عَلَى ذَلِكَ، قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: {أُحِلَّ لَكُمْ لَيْلَةَ الصِّيَامِ الرَّفَثُ إِلَى نِسَائِكُمْ هُنَّ لِبَاسٌ لَكُمْ وَأَنْتُمْ لِبَاسٌ لَهُنَّ عَلِمَ اللَّهُ أَنَّكُمْ كُنْتُمْ تَخْتَانُونَ أَنْفُسَكُمْ فَتَابَ عَلَيْكُمْ وَعَفَا عَنْكُمْ فَالآنَ بَاشِرُوهُنَّ} [البقرة: 187] يَعْنِي الْجِمَاعَ {مَا كَتَبَ اللَّهُ لَكُمْ} [البقرة: 187] يَعْنِي الْوَلَدَ {وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الأَسْوَدِ} [البقرة: 187] يَعْنِي حَتَّى يَطْلُعَ الْفَجْرُ، فَإِذَا كَانَ الرَّجُلُ قَدْ رُخِّصَ لَهُ أَنْ يُجَامِعَ، وَيَبْتَغِي الْوَلَدَ، وَيَأْكُلَ، وَيَشْرَبَ حَتَّى يَطْلُعَ الْفَجْرُ فَمَتَى يَكُونُ الْغُسْلُ إِلا بَعْدَ طُلُوعِ الْفَجْرِ، فَهَذَا لا بَأْسَ بِهِ، وَهُوَ قَوْلُ أَبِي حَنِيفَةَ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى وَالْعَامَّةِ
ابوبکر بن عبد الرحمن بن الحارث بن ہشام کہتے تھے کہ میں اور میرا والد دونوں مروان بن الحکم کے پاس تھے۔ جن دنوں وہ مدینہ کا امیر تھا ( امیر معاویہ (رض) کے دور میں) پس عبد الرحمن نے مروان کو بتایا کہ ابو ہر ہیرہ (رض) کہتے تھے کہ جو شخص جنابت کی حالت میں صبح کرے اس کا اس دن کا روزہ نہیں رہا۔ اس پر مروان کہنے لگا اے عبد الرحمن میں تمہیں قسم دے کر کہتا ہوں کہ ام المؤمنین عائشہ ام المؤمنین ام سلمہ (رض) کے پاس جاؤ اور یہ مسئلہ ان سے دریافت کرو۔ پس عبد الرحمن : ئے اور میں بھی ان کے ساتھ گیا۔ یہاں تک کہ ہم حضرت عائشہ (رض) عنہا کی خدمت میں پہنچے پس عبد الرحمن نے ان کو سلام کیا اور پہر کہا اے ایمان والو کی ماں ! ہم مروان کے پاس ت ہے اور وہ ان یہ ذکر ہوا کہ ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں جو شخص صبح کو جنابت کی حالت میں اٹھے اس کا اس دن کا روزہ نہیں۔ حضرت عائشہ (رض) عنہا نے فرمایا کہ بات وہ نہیں جو ابوہریرہ نے کہی۔ اے عبد الرحمن کیا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے طریقے سے منہ پھیرتا ہے ؟ عبد الرحمن نے کہا واللہ نہیں۔ حضرت عائشہ (رض) عنہا نے فرمایا کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے متعلق شہادت دیتی ہوں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صبح کے وقت جماع کے ساتھ جنابت کی حالت میں ہوتے نہ کہ احتلام کے ساتھ۔ اور پھر اس دن کا روزہ رکھتے تھے۔ ابوبکر بیان کرتے ہیں کہ پہر ہم وہاں سے نکلے تو ام سلمہ (رض) عنہا کے ہاں گئے۔ عبد الرحمن نے ان سے بھی یہی سوال کیا۔ تو انھوں نے بہی حضرت عائشہ (رض) عنہا جیسی بات فرمائی۔ ابوبکر کہتا کہ پھر ہم وہاں سے باہر آئے اور مروان کے پاس پہنچے اور عبد الرحمن نے اسے ان دونوں کا قول بتایا مروان نے کہا۔ اے ابو محمد ! میں تجھے قسم دیتا ہوں کہ میری سواری پر چڑھ جو کہ دروازے پر موجود ہے اور بالضرور ابوہریرہ (رض) کے پاس جا جو مقام عقیق میں اپنی زمین پر ہیں اور انھیں یہ بتلاؤ۔ پس عبد الرحمن سوار ہوئے اور میں بھی ان کے ساتھ سوار ہوا۔ یہ ان تک کہ ہم ابوہریرہ (رض) کی خدمت میں پہنچے۔ عبد الرحمن نے کچھ دیر ان سے گفتگو کی۔ پہر انھیں وہ بات بتلائی۔ ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں مجھے اس کا کجھ علم نہ تھا۔ مجھے تو کسی بتانے والے نے یہ بتایا تھا۔ ( اس روایت کو امام مالک (رح) نے باب ما جاء فی صیام الذی یصبح جننبار فی رمضان میں ذکر کی ہے)
قول محمد (رح) یہ ہے ہم اسی کو اختیار کرتے ہیں جو شخص جماع کے باعث نہ کہ احتلاف کے سبب بوقت صبح رمضان میں جنبی ہو۔ پہر طلوع فجر کے بعد غسل کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں اور اللہ تعالیٰ کی کتاب اس پر دلالت کرتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا احل لکم لیلۃ الصیام الرفث الی نسائکم ہن لباس لکم وانتم لباس لہن علم اللہ انکم کنتم تختانون انلفسکم فتاب علیکم وعفا عنکم فالان باشروہن (یعنی جماع کیا ہو) وابتغو ما کتب اللہ لکم (یعنی اولاد) و کلوا و اشربو حتی یتبین لکم الخیط الابیض من الخیط الاسود ( یعنی یہاں تک کہ فجر طلوع ہوجائے) جب اس آیت میں جماع کی اجازت ، ابتغاء اولاد کا حکم اور کھانے اور پینے کی اجازت طکلوع فجر تک پائی جاتی ہے۔ تو یہ ظاہر ہے کہ غسل طلوع فجر کے بعد ہوگا۔ پس اس میں کوئی حرج نہیں اور یہی امام ابوحنیفہ (رح) کا قول ہے۔ اور ہمارے عام فقہاء بہی ادھر ہی گئے ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔