HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3590

۳۵۹۰ : حَدَّثَنَا یُوْنُسُ‘ قَالَ : أَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَنَّ مَالِکًا حَدَّثَہٗ، عَنْ نَافِعٍ‘ عَنِ ابْنِ عُمَرَ‘ عَنْ (حَفْصَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ أَنَّہَا قَالَتْ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا شَأْنُ النَّاسِ حَلُّوْا بِعُمْرَۃٍ‘ وَلَمْ تَحْلِلْ أَنْتَ مِنْ عُمْرَتِک ؟ فَقَالَ : إِنِّیْ لَبَّدْتُ رَأْسِیْ، وَقَلَّدْت ہَدْیِیْ، فَلاَ أَحِلُّ حَتّٰی أَنْحَرَ) فَدَلَّ ھٰذَا الْحَدِیْثُ أَنَّہٗ کَانَ مُتَمَتِّعًا لِأَنَّ الْہَدْیَ الْمُقَلَّدَ‘ لَا یَمْنَعُ مِنَ الْحِلِّ إِلَّا فِی الْمُتْعَۃِ خَاصَّۃً ھٰذَا إِنْ کَانَ ذٰلِکَ الْقَوْلُ مِنْہُ بَعْدَ طَوَافِہِ لِلْعُمْرَۃِ وَقَدْ یُحْتَمَلُ أَیْضًا أَنْ یَّکُوْنَ ھٰذَا الْقَوْلُ کَانَ مِنْہُ‘ قَبْلَ أَنْ یُحْرِمَ بِالْحَجِّ‘ وَقَبْلَ أَنْ یَطُوْفَ لِلْعُمْرَۃِ‘ فَکَانَ ذٰلِکَ حُکْمَہٗ، لَوْلَا سِیَاقُہُ الْہَدْیَ‘ یَحِلُّ کَمَا یَحِلُّ النَّاسُ‘ بَعْدَ أَنْ یَطُوْفَ فَلَمْ یَطُفْ‘ حَتّٰی أَحْرَمَ بِالْحَجِّ‘ فَصَارَ قَارِنًا فَلَیْسَ یَخْلُو حَدِیْثُ حَفْصَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا الَّذِیْ ذَکَرْنَا‘ مِنْ أَحَدِ ہٰذَیْنِ التَّأْوِیْلَیْنِ وَعَلٰی أَیِّہِمَا کَانَ فِی الْحَقِیْقَۃِ‘ فَإِنَّہٗ قَدْ نَفٰی قَوْلَ مَنْ قَالَ (إِنَّہٗ کَانَ مُفْرِدًا بِحَجَّۃٍ لَمْ یَتَقَدَّمْہَا عُمْرَۃٌ‘ وَلَمْ یَکُنْ مَعَہَا عُمْرَۃٌ) وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ‘ فَقَالُوْا : بَلِ الْقِرَانُ فِیْ ذٰلِکَ بَیْنَ الْعُمْرَۃِ وَالْحَجَّۃِ أَفْضَلُ مِنْ إِفْرَادِ الْحَجِّ‘ وَمِنَ التَّمَتُّعِ بِالْعُمْرَۃِ إِلَی الْحَجِّ وَقَالُوْا : کَذٰلِکَ فَعَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ حَجَّۃِ الْوَدَاعِ وَذَکَرُوْا فِیْ ذٰلِکَ۔
٣٥٩٠: نافع نے ابن عمر (رض) سے انھوں نے حفصہ (رض) سے روایت نقل کی ہے کہ انھوں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں گزارش کی لوگ تو عمرہ کر کے حلال ہوگئے مگر آپ نے اپنے عمرے کا احرام نہیں کھولا تو آپ نے فرمایا۔ میں نے بالوں کو تلبید کردی ہے (ذرا سی گوند وغیرہ لگانا تاکہ بال جمے رہیں منتشر نہ ہوں اس کو تلبید کہتے ہیں) اور میں نے اپنے ہدی کو قلادہ ڈال دیا (قلادہ۔ ہدی کے گلے میں ڈالا جانے والا پٹا یا چمڑہ وغیرہ) میں اس وقت تک حلال نہ ہوں گا یہاں تک کہ میں قربانی کو ذبح نہ کرلوں۔ تو یہ روایت اس بات پر دلالت کر رہی ہے کہ آپ تمتع کرنے والے تھے ۔ اس لیے کہ قلادہ والا ہدی حلال ہونے سے صرف تمتع کی صورت میں مانع ہے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات عمرے کا طواف کرلینے کے بعد فرمائی اور یہ بھی احتمال ہے کہ آپ کا یہ ارشاد احرام حج سے پہلے کا ہو اور عمرے کا طواف کرنے سے بھی پہلے فرمایا ہو۔ پس یہی اس کا حکم تھا۔ اگر آپ نے ہری روانہ نہ کی ہوتی تو آپ دوسرے حضرات کی طرح احرام کو طواف کے بعد کھول دیتے ۔ تو آپ نے طواف نہ کیا بلکہ اس سے پہلے حج کا احرام باندھ لیا پس اس سے آپ قارن بن گئے۔ حضرت حفصہ (رض) والی مذکورہ روایت میں ان دو میں سے ایک تاویل پائی جاتی ہے خواہ حقیقت میں جو صورت بھی ہو۔ پس اس سے ان لوگوں کے قول کی تو نفی ہوگئی کہ جنہوں نے یہ کہا کہ آپ نے حج افراد کیا اور اس سے پہلے عمرہ نہیں کیا اور نہ اس کے ساتھ عمرہ کیا جب کہ دیگر علماء کی جماعت نے ان سے اختلاف کرتے ہوئے کہا قران یعنی حج وغیرہ کو ملانا افضل ہے۔ یہ حج افراد تمتع دونوں سے افضل ہے۔ ان کا کہنا یہ ہے کہ جناب رسول اللہ نے حجۃ الوداع میں اسی طرح کیا تھا۔ انھوں نے مندرجہ روایات کو ذکر کیا۔
تخریج : بخاری فی الحج باب ٣٤‘ ١٠٧؍١٢٦‘ المغازی باب ٧٧‘ واللباس باب ٦٩‘ مسلم فی الحج ٢٧٥؍١٧٧‘ ١٧٩‘ ابو داؤد فی المناسک باب ٢٤‘ نسائی فی المناسک باب ٤٠؍٦١‘ ابن ماجہ فی المناسک باب ٧٢‘ مالک فی الحج ١٨٠‘ مسند احمد ٦؍٢٨٣۔
حاصل روایات : ان روایات سے ثابت ہوتا ہے کہ آپ تمتع کرنے والے تھے کیونکہ متمتع اگر ہدی روانہ کر دے تو وہ افعال عمرہ کے بعد بھی احرام نہیں کھول سکتا اور اگر یہ بات طواف عمرہ کے بعد فرمائی ہو یا احرام بالحج سے پہلے فرمائی ہو یا طواف عمرہ سے پہلے فرمائی ہو بہر صورت حکم یہی ہوگا اگر آپ ہدی روانہ فرماتے تو آپ اسی طرح عمرہ کے بعد احرام کھول دیتے جیسے دوسرے لوگوں نے کیا اور آپ حج کا احرام باندھنے تک طواف نہ کرتے تو آپ قارن بن جاتے۔ (قارن حج وعمرہ اکٹھا کرنے والا) اب دونوں تاویلات میں جو بھی اختیار کی جائے اس سے حج افراد والی بات تو ختم ہوگئی۔
فریق ثالث کا مؤقف اور دلائل و جوابات :
حج افراد و تمتع سے افضل قران ہے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حجۃ الوداع میں قران ہی کیا۔ جیسا کہ مندرجہ ذیل روایات سے ثابت ہوتا ہے۔ روایات ملاحظہ ہوں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔