HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4161

۴۱۶۱: حَدَّثَنَا رَبِیْعٌ الْمُؤَذِّنُ ، قَالَ : ثَنَا أَسَدٌ ، قَالَ : ثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِیْ زَائِدَۃَ ، قَالَ : ثَنَا الْمُجَالِدُ بْنُ سَعِیْدٍ عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ فَاطِمَۃَ بِنْتِ قَیْسٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ قُرَیْشٍ خَطَبَہَا ، فَأَتَتِ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا أُزَوِّجُکِ رَجُلًا أُحِبُّہٗ؟ فَقَالَتْ : بَلٰی، فَزَوَّجَہَا أُسَامَۃَ .قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : فَلَمَّا خَطَبَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَاطِمَۃَ عَلٰی أُسَامَۃَ ، بَعْدَ عِلْمِہٖ بِخِطْبَۃِ مُعَاوِیَۃَ وَأَبِی الْجَہْمِ اِیَّاہَا ، کَانَ فِیْ ذٰلِکَ دَلِیْلٌ عَلٰی أَنَّ تِلْکَ الْحَالَ یَجُوْزُ لِلنَّاسِ أَنْ یَخْطُبُوْا فِیْہَا، وَثَبَتَ أَنَّ الْمَنْہِیَّ عَنْہُ بِالْآثَارِ الْأُوَلِ ، خِلَافُ ذٰلِکَ ، فَیَکُوْنُ مَا تَقَدَّمَ ذَکَرْنَا لَہٗ فِیْ ہٰذَا الْبَابِ، مَا فِیْہِ الرُّکُوْنُ اِلَی الْخَاطِبِ ، وَمَا ذَکَرْنَا بَعْدَ ذٰلِکَ ، مَا لَیْسَ فِیْہِ رُکُوْنٌ اِلَی الْخَاطِبِ، حَتّٰی تُصْبِحَ ہٰذِہِ الْآثَارُ ، وَتَتَّفِقَ مَعَانِیْہَا ، وَلَا تَضَادُّ .وَکَذٰلِکَ الْمُسَاوَمَۃُ ہِیَ عَلَی ہٰذَا الْمَعْنٰی أَیْضًا ، قَدْ بَیَّنَ ذٰلِکَ ۔
٤١٦١: مجاہد بن سعید بن عامر نے فاطمہ بنت قیس (رض) سے نقل کیا کہ قریش کے ایک آدمی نے مجھے پیغام نکاح دیا تو میں جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کیا میں تمہارا نکاح ایسے شخص سے نہ کر دوں جس سے مجھے زیادہ محبت ہے ؟ تو میں نے گزارش کی کیوں نہیں۔ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرا نکاح اسامہ سے کردیا۔ جب جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فاطمہ بنت قیس کو اسامہ کے لیے پیغام نکاح دیا جبکہ آپ کو معاویہ و ابو جہم (رض) کے پیغامات نکاح کا علم تھا تو اس سے یہ بات خود ثابت ہوگئی کہ وہ ایسی حالت تھی جس میں پیغام نکاح کی ممانعت نہ تھی جبکہ پہلے آثار و روایات اس کے مخالف ہیں پس ان آثار کی توجیہ کی صورت یہ ہوگی کہ ان میں جس پیغام کی ممانعت کا تذکرہ ہے اس سے مراد وہی ہے جس میں پیغام دینے والے کی طرف جھکاؤ پایا جاتا ہو اور جہاں پیغام والے کی طرف رجحان نہ ہو وہ بعد والی روایات میں مراد ہے اس طرح آثار میں تضاد باقی نہیں رہتا اور آثار باہم متفق نظر آتے ہیں۔ اس طرح سودے پر سودا کرنے کا مطلب بھی یہی ہے۔ مندرجہ ذیل روایات اس بات کو ثابت کرتی ہیں۔
تبصرہ طحاوی (رح) :
جب جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فاطمہ بنت قیس کو اسامہ کے لیے پیغام نکاح دیا جبکہ آپ کو معاویہ و ابو جہم (رض) کے پیغامات نکاح کا علم تھا تو اس سے یہ بات خود ثابت ہوگئی کہ وہ ایسی حالت تھی جس میں پیغام نکاح کی ممانعت نہ تھی جبکہ پہلے آثار و روایات اس کے مخالف ہیں پس ان آثار کی توجیہ کی صورت یہ ہوگی کہ ان میں جس پیغام کی ممانعت کا تذکرہ ہے اس سے مراد وہی ہے جس میں پیغام دینے والے کی طرف جھکاؤ پایا جاتا ہو اور جہاں پیغام والے کی طرف رجحان نہ ہو وہ بعد والی روایات میں مراد ہے اس طرح آثار میں تضاد باقی نہیں رہتا اور آثار باہم متفق نظر آتے ہیں اور سودا پر سودا کرنے کے سلسلہ میں یہی معنی مراد ہے اور مندرجہ ذیل روایت اس کی مؤید ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔