HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4442

۴۴۴۲: وَقَدْ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ مَرْزُوْقٍ وَابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ قَالَا ثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ صَالِحٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی اللَّیْثُ ، قَالَ : حَدَّثَنِیْ عُقَیْلٌ ، عَنِ ابْنِ شِہَابٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِیْ أَبُوْ سَلْمَۃَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ قَیْسٍ أَخْبَرَتْہُ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : اعْتَدِّی فِیْ بَیْتِ ابْنِ أُمِّ مَکْتُوْمٍ فَأَنْکَرَ النَّاسُ عَلَیْہَا مَا کَانَتْ تُحَدِّثُ بِہٖ مِنْ خُرُوْجِہَا قَبْلَ أَنْ تَحِلَّ .فَہٰذَا أَبُوْ سَلْمَۃَ یُخْبِرُ أَیْضًا أَنَّ النَّاسَ قَدْ کَانُوْا أَنْکَرُوْا ذٰلِکَ عَلَی فَاطِمَۃَ ، وَفِیْہِمْ أَصْحَابُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَمَنْ لَحِقَ بِہِمْ مِنَ التَّابِعِیْنَ .فَقَدْ أَنْکَرَ عُمَرُ ، وَأُسَامَۃُ ، وَسَعِیْدُ بْنُ الْمُسَیِّبِ ، مَعَ مَنْ سَمَّیْنَا مَعَہُمْ فِیْ حَدِیْثِ فَاطِمَۃَ بِنْتِ قَیْسٍ ہٰذَا، وَلَمْ یَعْمَلُوْا بِہٖ ، وَذٰلِکَ مِنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بِحَضْرَۃِ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَلَمْ یُنْکِرْہُ عَلَیْہِ مِنْہُمْ مُنْکِرٌ .فَدَلَّ تَرْکُہُمْ النَّکِیْرَ فِیْ ذٰلِکَ عَلَیْہِ، أَنَّ مَذْہَبَہُمْ فِیْہِ کَمَذْہَبِہٖ .فَقَالَ الَّذِیْنَ ذَہَبُوْا اِلَیْ حَدِیْثِ فَاطِمَۃَ وَعَمِلُوْا بِہٖ : اِنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اِنَّمَا أَنْکَرَ ذٰلِکَ عَلَیْہَا لِأَنَّہَا خَالَفَتْ عِنْدَہُ کِتَابَ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ ، یُرِیْدُ قَوْلَ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ أَسْکِنُوْھُنَّ مِنْ حَیْثُ سَکَنْتُمْ مِنْ وُجْدِکُمْ .فَہٰذَا اِنَّمَا ہُوَ فِی الْمُطَلَّقَۃِ طَلَاقًا ، لِزَوْجِہَا عَلَیْہَا فِیْہِ الرَّجْعَۃُ .وَفَاطِمَۃُ کَانَتْ مَبْتُوْتَۃً لَا رَجْعَۃَ لِزَوْجِہَا عَلَیْہَا ، وَقَدْ قَالَتْ : اِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لَہَا اِنَّمَا النَّفَقَۃُ وَالسُّکْنَی لِمَنْ کَانَتْ عَلَیْہِ الرَّجْعَۃُ وَمَا ذَکَرَ اللّٰہُ تَعَالٰی فِیْ کِتَابِہٖ مِنْ ذٰلِکَ ، اِنَّمَا ہُوَ فِی الْمُطَلَّقَۃِ الَّتِیْ لِزَوْجِہَا عَلَیْہَا الرَّجْعَۃُ، وَفَاطِمَۃُ لَمْ تَکُنْ عَلَیْہَا رَجْعَۃٌ .فَمَا رَوَتْ مِنْ ذٰلِکَ فَلَا یَدْفَعُہُ کِتَابُ اللّٰہِ، وَلَا سُنَّۃُ نَبِیِّہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .وَقَدْ تَابَعَہَا غَیْرُہَا عَلٰی ذٰلِکَ ، مِنْہُمْ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عَبَّاسٍ .وَالْحَسَنُ .
٤٤٤٢: ابو سلمہ بن عبدالرحمن نے بیان کیا کہ فاطمہ بنت قیس (رض) نے بتلایا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم ابن ام مکتوم (رض) کے گھر میں عدت گزارو۔ لوگوں نے عدت کے ختم ہونے سے پہلے عدت والے گھر سے نکلنے کو نہایت تعجب سے دیکھا۔ ابو سلمہ کی اس روایت نے بتلایا کہ لوگوں نے بہت محسوس کیا کہ عدت گزارنے سے پہلے فاطمہ نے اپنا مکان کیوں چھوڑا ہے ان انکار کرنے والوں میں اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہی تو تھے اور تابعین ان کا زمانہ پانے والے یہ عمر ‘ ابن مسعود ‘ اسامہ (رض) اور جن کا روایات میں نام لیا گیا انھوں نے انکار کیا سعید بن مسیب (رح) نے اپنے زمانہ میں انکار کیا اور اس پر عمل نہ کیا اور عمر (رض) نے اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی موجودگی میں انکار کیا مگر ان کے انکار پر کسی نے تنکیر نہیں فرمائی۔ پس صحابہ کرام کا تنکیر ترک کرنا اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ ان کا مذہب وہی تھا جو عمر (رض) کا تھا۔ حضرت عمر (رض) کے انکار کی وجہ یہ تھی کہ ان کے بقول فاطمہ بنت قیس اس ارشاد الٰہی کی مخالفت کرنے والی تھیں ” اسکنوہن من حیث سکنتم من وجدکم “ (الطلاق ٧) حالانکہ یہ آیت اس عورت سے متعلق جس کو ایک رجعی طلاق ملی ہو۔ جبکہ فاطمہ طلاق ثلاثہ مغلظہ والی تھیں اور وہ یہ کہتی تھیں کہ خود جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا نفقہ و سکنیٰ تو اس عورت کے لیے ہے جس پر رجعت ہے اور اللہ تعالیٰ نے جس کا ذکر فرمایا ہے وہ مطلقہ رجعیہ ہے اور فاطمہ پر رجعت نہ تھی پس ان کی روایت کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مخالف نہیں اور جن لوگوں کا مسلک اس روایت کی متابعت فاطمہ بنت قیس کے علاوہ لوگوں نے بھی کی ہے جن میں سے ابن عباس (رض) اور حسن بصری بھی ہیں ۔
تشریح ابو سلمہ کی اس روایت نے بتلایا کہ لوگوں نے بہت محسوس کیا کہ عدت گزارنے سے پہلے فاطمہ نے اپنا مکان کیوں چھوڑا ہے ان انکار کرنے والوں میں اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہی تو تھے (تابعین جو ان کا زمانہ پانے والے تھے) فانتبہ۔
عمر ‘ ابن مسعود ‘ اسامہ (رض) اور جن کا روایات میں نام لیا گیا انھوں نے انکار کیا سعید بن مسیب (رح) نے اپنے زمانہ میں انکار کیا اور اس پر عمل نہ کیا اور عمر (رض) نے اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی موجودگی میں انکار کیا مگر ان کے انکار پر کسی نے نکیر نہیں فرمائی۔
پس صحابہ کرام کا نکیر نہ کرنا اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ ان کا مذہب وہی تھا جو عمر (رض) کا تھا۔
اشکال :
حضرت عمر (رض) کے انکار کی وجہ یہ تھی کہ ان کے بقول فاطمہ بنت قیس اس ارشاد الٰہی کی مخالفت کرنے والی تھیں ” اسکنوہن من حیث سکنتم من وجدکم “ (الطلاق : ٧) حالانکہ یہ آیت اس عورت سے متعلق ہے جس کو ایک رجعی طلاق ملی ہو۔ جبکہ فاطمہ طلاق ثلاثہ مغلظہ والی تھیں اور وہ یہ کہتی تھیں کہ خود جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا نفقہ و سکنیٰ تو اس عورت کے لیے ہے جس پر رجعت ہے اور اللہ تعالیٰ نے جس کا ذکر فرمایا ہے وہ مطلقہ رجعیہ ہے اور فاطمہ پر رجعت نہ تھی پس ان کی روایت کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مخالف نہیں اور اس روایت کے ابن عباس (رض) اور حسن بصری بھی ہیں چنانچہ روایات ملاحظہ ہوں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔