HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4929

قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : فَاِنْ قَالَ قَائِلٌ : لَمَّا ثَبَتَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّفْسَ قَدْ یَکُوْنُ فِیْہَا شِبْہُ عَمْدٍ کَانَ کَذٰلِکَ فِیْمَا دُوْنَ النَّفْسِ وَذَکَرَ فِیْ ذٰلِکَ الْآثَارَ الَّتِی قَدْ رَوَیْنَاہَا عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الَّتِیْ فِیْہَا أَلَا اِنَّ قَتِیْلَ خَطَأِ الْعَمْدِ بِالسَّوْطِ وَالْعَصَا وَالْحَجَرِ فِیْہِ مِائَۃٌ مِنَ الْاِبِلِ مِنْہَا أَرْبَعُوْنَ خِلْفَۃً فِیْ بُطُوْنِہَا أَوْلَادُہَا .فَکَانَ مِنْ حُجَّتِنَا عَلَیْہِ فِیْ ذٰلِکَ أَنَّہٗ قَدْ رُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی النَّفْسِ مَا قَدْ رُوِیَ عَنْہُ فِیْہَا .وَقَدْ رُوِیَ عَنْہُ فِیْمَا دُوْنَ النَّفْسِ مَا یُخَالِفُ ذٰلِکَ وَہُوَ مَا قَدْ ذَکَرْنَاہُ بِاِسْنَادِہِ فِیْ أَوَّلِ ہٰذَا الْکِتَابِ فِیْ خَبَرِ الرُّبَیِّعِ أَنَّہَا لَطَمْتُ جَارِیَۃً فَکَسَرْتُ ثَنِیَّتَہَا فَاخْتَصَمُوْا اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِالْقِصَاصِ .وَقَدْ رَأَیْنَا اللَّطْمَۃَ اِذَا أَتَتْ عَلَی النَّفْسِ لَمْ یَجِبْ فِیْہَا قَوَدٌ وَرَأَیْنَاہَا فِیْمَا دُوْنَ النَّفْسِ قَدْ أَوْجَبَتِ الْقَوَدَ .فَثَبَتَ بِذٰلِکَ أَنَّ مَا کَانَ فِی النَّفْسِ شِبْہُ عَمْدٍ أَنَّہٗ فِیْمَا دُوْنَ النَّفْسِ عَمْدٌ عَلَی تَصْحِیْحِ ہٰذِہِ الْآثَارِ .وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ وَأَبِیْ یُوْسُفَ وَمُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ رِضْوَانُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ أَجْمَعِیْنَ
اگر کوئی شخص یہ کہے کہ جب جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ ثابت ہوگیا کہ کبھی قتل نفس میں شبہ عمد بھی ہوتا ہے تو نفس سے کم میں بھی شبہ عمد ہوگا اور وہ دلیل کے طور پر ان روایات کو لائے جن کو ہم نے پہلے ذکر کیا ہے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ان کو نقل کیا ہے جن میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ شبہ عمد کا مقتول تو وہ ہے جو کوڑے لاٹھی اور پتھر سے مارا گیا ہو۔ اس میں سو اونٹ لازم ہیں۔ جن میں سے چالیس حاملہ اونٹنیاں ہوں گی : ” الا ان قتیل خطاء العمد بالسوط والعصا والحجر ‘ فیہ مائۃ من الابل ‘ منہا اربعون خلفۃ فی بطونہا اولادھا “ ہماری دلیل یہ ہے کہ نفس کے سلسلہ میں تو جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جو مروی ہے وہ یہی ہے مگر نفس سے کم میں اس کے خلاف روایات وارد ہیں۔ جیسا کہ ربیع (رض) کی روایت اپنی اسناد کے ساتھ اس کتاب کے شروع میں مذکور ہوچکی ہے کہ انھوں نے ایک لڑکی کو مکا مار کر اس کے سامنے والے دانت توڑ دیئے۔ انھوں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں معاملہ پیش کیا تو آپ نے قصاص کا حکم فرمایا۔ حاصل کلام یہ ہے کہ جب کوئی آدمی تھپڑ سے ہلاک ہوجائے تو اس میں قصاص نہیں اور نفس سے کم میں قصاص کو لازم کیا گیا تو اس سے یہ بات ثابت ہوگئی جو نفس کے سلسلہ میں شبہ عمد ہے خواہ وہ نفس سے کم ہے وہ عمد شمار ہوگا۔ ان آثار کی تصحیح کا یہی تقاضا ہے۔ یہی امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا قول ہے۔
تخریج : روایات ٤٨٩٠ ملاحظہ کرلیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔