HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

5008

۵۰۰۷ : حَدَّثَنَا ابْنُ مَرْزُوْقٍ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ عَاصِمٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِثْلَہٗ قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : فَقَدْ ذَہَبَ قَوْمٌ اِلٰی أَنَّ مَنْ قَالَ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ فَقَدْ صَارَ بِہَا مُسْلِمًا ، لَہٗ مَا لِلْمُسْلِمِیْنَ ، وَعَلَیْہِ مَا عَلَی الْمُسْلِمِیْنَ ، وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِہٰذِہِ الْآثَارِ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ فَقَالُوْا لَہُمْ : لَا حُجَّۃَ لَکُمْ فِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ ، لِأَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّمَا کَانَ یُقَاتِلُ قَوْمًا لَا یُوَحِّدُوْنَ اللّٰہَ تَعَالٰی ، فَکَانَ أَحَدُہُمْ اِذَا وَحَّدَ اللّٰہَ ، عُلِمَ بِذٰلِکَ تَرْکُہُ لِمَا قُوْتِلَ عَلَیْہِ وَخُرُوْجُہُ مِنْہٗ، وَلَمْ یَعْلَمْ بِذٰلِکَ دُخُوْلَہُ فِی الْاِسْلَامِ ، أَوْ فِیْ بَعْضِ الْمِلَلِ الَّتِیْ تُوَحِّدُ اللّٰہَ تَعَالٰی ، وَیَکْفُرُ بِجَحْدِہَا وَغَیْرَ ذٰلِکَ مِنَ الْوُجُوْہِ الَّتِیْ یَکْفُرُ بِہَا أَہْلُہَا مَعَ تَوْحِیدِہِمْ لِلّٰہِ .فَکَانَ حُکْمُ ہٰؤُلَائِ أَنْ لَا یُقَاتَلُوْا اِذَا وَقَعَتْ ہٰذِہِ الشُّبْہَۃُ ، حَتّٰی تَقُوْمَ الْحُجَّۃُ عَلَی مَنْ یُقَاتِلُہُمْ وُجُوْبُ قِتَالِہِمْ .فَلِہٰذَا کَفَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ قِتَالِ مَنْ کَانَ یُقَاتِلُ بِقَوْلِہِمْ : لَا اِلَہَ اِلَّا اللّٰہُ .فَأَمَّا مَنْ سِوَاہُمْ مِنَ الْیَہُوْدِ فَاِنَّا قَدْ رَأَیْنَاہُمْ یَشْہَدُوْنَ أَنْ لَا اِلَہَ اِلَّا اللّٰہٗ، وَیَجْحَدُوْنَ بِالنَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .فَلَیْسُوْا بِاِقْرَارِہِمْ بِتَوْحِیدِ اللّٰہِ مُسْلِمِیْنَ اِنْ کَانُوْا جَاحِدِیْنَ بِرَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَاِذَا أَقَرُّوْا بِرَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عُلِمَ بِذٰلِکَ خُرُوْجُہُمْ مِنَ الْیَہُوْدِیَّۃِ ، وَلَمْ یَعْلَمْ بِہٖ دُخُوْلَہُمْ فِی الْاِسْلَامِ ، لِأَنَّہٗ قَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنُوْا انْتَحَلُوْا قَوْلَ مَنْ یَقُوْلُ : اِنَّ مُحَمَّدًا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِلَی الْعَرَبِ خَاصَّۃً . وَقَدْ أَمَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلِیَّ بْنَ أَبِیْ طَالِبٍ ، حِیْنَ بَعَثَہُ اِلَی خَیْبَرَ وَأَہْلُہَا یَہُوْدٌ ۔
٥٠٠٧: ابوالزبیر نے جابر (رض) سے انھوں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی طرح کی روایت نقل کی ہے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں کہ علماء کی ایک جماعت کی رائے یہ ہے لا الٰہ الاّ اللہ کہنے سے مسلمان ہوجاتا ہے اور اس کو ہوی حقوق مل جاتے ہیں جو مسلمانوں کو حاصل ہیں اور اس کی وہی ذمہ داریاں ہیں جو مسلمانوں پر ہیں اور اس کی دلیل مندرجہ بالا آثار ہیں۔ دوسروں نے اس سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ اس روایت میں تمہارے مؤقف کی کوئی دلیل نہیں ہے کیونکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی لڑائی ان لوگوں سے تھی جو اللہ تعالیٰ کو وحدہ لاشریک نہیں مانتے تھے پس جب ان میں سے کوئی اقرار توحید کرلیتا تو اس سے یہ معلوم ہوجاتا کہ جس کی وجہ سے اس سے لڑا جا رہا ہے وہ اس سے نکل گیا ہے اس سے اس کا اسلام میں داخل ہونا یا کسی اور ملت میں داخل ہونا معلوم نہ ہوتا تھا جو اللہ تعالیٰ کو وحدہ لاشریک مانتے ہوں اور اس کے انکار سے اور دوسری وجوہ کفر سے باوجود اقرار توحید کے ان کی تکفیر کی جاتی تھی۔ ایسے لوگوں کا حکم یہی تھا کہ اس شبہہ کے واقع ہونے کی وجہ سے ان سے قتال نہ کیا جائے جب تک کہ دلیل سے ان کا ایسے لوگوں میں شامل ہونا ثابت نہ ہوگا جن سے لڑائی واجب ہے یہی وجہ ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لڑائی کرنے والوں سے لاالٰہ الا اللہ کے کہنے پر لڑائی کو روک دیتے۔ ان کے علاوہ یہود کے متعلق ہم جانتے ہیں کہ وہ الاالٰہ الاّ اللہ کی گواہی دیتے ہیں اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا انکار کرتے ہیں یہ لوگ فقط اپنے اقرار توحید سے مسلمان شمار نہ ہوں گے جب تک کہ وہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا انکار کرتے رہیں گے جب وہ آپ کی رسالت کا اقرار کرلیں گے تو اس سے معلوم ہوگا کہ وہ یہودیت سے نکل گئے ہیں البتہ ان کا اسلام میں داخل ہونا معلوم نہ ہو سکے گا کیونکہ عین ممکن ہے کہ انھوں نے اس قائل کی طرف اقرار رسالت کی نسبت کی ہو جو کہتا بیشک محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں البتہ ان کی بعثت خاص اہل عرب کے لیے ہے۔ (یعنی رسول تو ہیں مگر فقط اہل عرب کے) جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت علی (رض) کو خیبر کے قلعہ کی طرف روانہ ہوتے ہوئے فرمایا۔ حالانکہ وہاں کے باشندے یہودی تھے۔
امام طحاوی (رح) کا ارشاد یہ ہے کہ علماء کی ایک جماعت کی رائے یہ ہے لا الٰہ الاّ اللہ کہنے سے مسلمان ہوجاتا ہے اور اس کو وہی حقوق مل جاتے ہیں جو مسلمانوں کو حاصل ہیں اور اس کی وہی ذمہ داریاں ہیں جو مسلمانوں پر ہیں اور اس کی دلیل مندرجہ بالا آثار ہیں۔
فریق ثانی کا مؤقف :
فریق اوّل کے مؤقف کا جواب : اس روایت میں تمہارے مؤقف کی کوئی دلیل نہیں ہے کیونکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی لڑائی ان لوگوں سے تھی جو اللہ تعالیٰ کو وحدہ لاشریک نہیں مانتے تھے پس جب ان میں سے کوئی جب اقرار توحید کرلیتا تو اس سے یہ معلوم ہوجاتا کہ جس کی وجہ سے اس سے لڑا جا رہا ہے وہ اس سے نکل گیا ہے اس سے اس کا اسلام میں داخل ہونا یا کسی اور ملت میں داخل ہونا معلوم نہ ہوتا تھا جو اللہ تعالیٰ کو وحدہ لاشریک مانتے ہوں اور اس کے انکار سے اور دوسری وجوہ کفر سے باوجود اقرار توحید کے ان کی تکفیر کی جاتی تھی۔
ایسے لوگوں کا حکم یہی تھا کہ اس شبہہ کے واقع ہونے کی وجہ سے ان سے قتال نہ کیا جائے جب تک کہ دلیل سے ان کا ایسے لوگوں میں شامل ہونا ثابت نہ ہوگا جن سے لڑائی واجب ہے یہی وجہ ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لڑائی کرنے والوں سے لاالٰہ الا اللہ کے کہنے پر لڑائی کو روک دیتے۔ ان کے علاوہ یہود کے متعلق ہم جانتے ہیں کہ وہ الاالٰہ الاّ اللہ کی گواہی دیتے ہیں اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا انکار کرتے ہیں یہ لوگ فقط اپنے اقرار توحید سے مسلمان شمار نہ ہوں گے جب تک کہ وہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا انکار کرتے رہیں گے جب وہ آپ کی رسالت کا اقرار کرلیں گے تو اس سے معلوم ہوگا کہ وہ یہودیت سے نکل گئے ہیں البتہ ان کا اسلام میں داخل ہونا معلوم نہ ہو سکے گا کیونکہ عین ممکن ہے کہ انھوں نے اس قاتل کی طرف اقرار رسالت کی نسبت کی ہو جو کہتا بیشک محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں البتہ ان کی بعثت خاص اہل عرب کے لیے ہے۔ (یعنی رسول تو ہیں مگر فقط اہل عرب کے) جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت علی (رض) کو خیبر کے قلعہ کی طرف روانہ ہوتے ہوئے فرمایا۔ حالانکہ وہاں کے باشندے یہودی تھے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔