HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

5629

۵۶۲۸: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ قَالَ : ثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا قَیْسٌ ، وَہُوَ ابْنُ الرَّبِیْعِ ، عَنْ حَبِیْبِ بْنِ أَبِیْ ثَابِتٍ عَنْ أَبِیْ صَالِحٍ السَّمَّانِ ، قَالَ : قُلْتُ لِأَبِیْ سَعِیْدٍ : أَنْتَ تَنْہٰی عَنِ الصَّرْفِ ، وَابْنُ عَبَّاسٍ یَأْمُرُ بِہٖ .فَقَالَ : قَدْ لَقِیْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ، فَقُلْتُ :مَا ہَذَا الَّذِیْ تُفْتِی بِہٖ فِی الصَّرْفِ ؟ أَشَیْء ٌ وَجَدْتُہٗ فِیْ کِتَابِ اللّٰہِ، أَوْ شَیْء ٌ سَمِعْتُہٗ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ .فَقَالَ : أَنْتُمْ أَقْدَمُ صُحْبَۃً لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنِّیْ ، وَمَا أَقْرَأُ مِنَ الْقُرْآنِ اِلَّا مَا تَقْرَئُوْنَ ، وَلٰـکِنْ أُسَامَۃُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنِیْ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا رِبَا اِلَّا فِی الدَّیْنِ .قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : فَذَہَبَ قَوْمٌ اِلٰی أَنَّ بَیْعَ الْفِضَّۃِ بِالْفِضَّۃِ ، وَالذَّہَبِ بِالذَّہَبِ ، مِثْلَیْنِ بِمِثْلٍ ، جَائِزٌ ، اِذَا کَانَ یَدًا بِیَدٍ .وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِمَا رَوَیْنَا عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ فَقَالُوْا : لَا یَجُوْزُ بَیْعُ الْفِضَّۃِ بِالْفِضَّۃِ ، وَلَا الذَّہَبِ بِالذَّہَبِ ، اِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ ، سَوَائً بِسَوَائٍ ، یَدًا بِیَدٍ .وَکَانَتِ الْحُجَّۃُ لَہُمْ فِیْ تَأْوِیْلِ حَدِیْثِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا ، عَنْ أُسَامَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، الَّذِیْ ذٰکَرْنَا فِی الْفَصْلِ الْأَوَّلِ أَنَّ ذٰلِکَ الرِّبَا اِنَّمَا عَنَی بِہٖ رِبَا الْقُرْآنِ ، الَّذِیْ کَانَ أَصْلُہُ فِی النَّسِیْئَۃِ ، وَذٰلِکَ أَنَّ الرَّجُلَ کَانَ یَکُوْنُ لَہٗ عَلٰی صَاحِبِہٖ الدَّیْنُ ، فَیَقُوْلُ لَہٗ : أَجِّلْنِیْ مِنْہُ اِلَیْ کَذَا وَکَذَا بِکَذَا وَکَذَا دِرْہَمًا أَزِیْدُکہَا فِیْ دَیْنِکَ، فَیَکُوْنُ مُشْتَرِیًا لِأَجَلٍ بِمَالٍ ، فَنَہَاہُمْ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ عَنْ ذٰلِکَ بِقَوْلِہٖ یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اتَّقُوْا اللّٰہَ وَذَرُوْا مَا بَقِیَ مِنَ الرِّبَا اِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِیْنَ ثُمَّ جَائَ تِ السُّنَّۃُ بَعْدَ ذٰلِکَ بِتَحْرِیْمِ الرِّبَا فِی التَّفَاضُلِ ، فِی الذَّہَبِ بِالذَّہَبِ ، وَالْفِضَّۃِ بِالْفِضَّۃِ ، وَسَائِرِ الْأَشْیَائِ ، الْمَکِیْلَاتِ وَالْمَوْزُوْنَاتِ ، عَلٰی مَا ذَکَرَہُ عُبَادَۃُ بْنُ الصَّامِتِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْمَا رَوَیْنَاہٗ عَنْہُ، فِیْمَا تَقَدَّمَ مِنْ کِتَابِنَا ہَذَا فِی بَابِ بَیْعِ الْحِنْطَۃِ بِالشَّعِیْرِ فَکَانَ ذٰلِکَ رِبًا حُرِّمَ بِالسُّنَّۃِ وَتَوَاتَرَتْ بِہٖ الْآثَارُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، حَتَّی قَامَتْ بِہَا الْحُجَّۃُ وَالدَّلِیْلُ عَلٰی أَنَّ ذٰلِکَ الرِّبَا الْمُحَرَّمَ فِیْ ہٰذِہِ الْآثَارِ ، ہُوَ غَیْرُ الرِّبَا ، وَالَّذِیْ رَوَاہُ ابْنُ عَبَّاسٍ ، عَنْ أُسَامَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، رُجُوْعُ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اِلَی مَا حَدَّثَہٗ بِہٖ أَبُوْ سَعِیْدٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، مِمَّا قَدْ ذَکَرْنَاہُ فِیْ ہٰذَا الْبَابِ .فَلَوْ کَانَ مَا حَدَّثَہٗ بِہٖ أَبُوْ سَعِیْدٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، مِنْ ذٰلِکَ ، فِی الْمَعْنَی الَّذِیْ کَانَ أُسَامَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ حَدَّثَہٗ بِہٖ اِذًا ، لَمَا کَانَ حَدِیْثُ أَبِیْ سَعِیْدٍ عِنْدَہُ بِأَوْلَی مِنْ حَدِیْثِ أُسَامَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ .وَلٰـکِنَّہٗ لَمْ یَکُنْ عَلِمَ بِتَحْرِیْمِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ہَذَا الرِّبَا ، حَتَّی حَدَّثَہٗ بِہٖ أَبُوْ سَعِیْدٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ .فَعَلِمَ أَنَّ مَا کَانَ حَدَّثَہٗ بِہٖ أُسَامَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، کَانَ فِیْ رِبًا غَیْرِ ذٰلِکَ الرِّبَا .فَمَا رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ نَحْوِ مَا ذَکَرَہٗ أَبُوْ سَعِیْدٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ،
٥٦٢٨: ابو صالح سمان کہتے ہیں کہ میں نے ابو سعید خدری (رض) سے کہا تم بیع صرف میں تفاضل کو روکتے ہو اور ابن عباس (رض) اس کی اجازت دیتے ہیں۔ تو ابو سعید کہنے لگے میں ابن عباس (رض) سے ملا اور میں نے ان سے پوچھا تم بیع صرف میں تفاضل کا جو فتویٰ دیتے ہو اس کی کیا حقیقت ہے ؟ کیا تم نے کتاب اللہ میں کوئی چیز پائی یا جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کچھ سنا ہے ؟ تو وہ کہنے لگے تمہیں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مجھ سے زیادہ صحبت حاصل ہے میں قرآن مجید میں تو وہی پڑھتا ہوں جو تم پڑھتے ہو لیکن اسامہ بن زید نے مجھے بیان کیا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ربا صرف قرض میں ہے۔ امام طحاوی (رح) کہتے ہیں : بعض لوگوں کا خیال یہ ہے کہ سونا ‘ سونے کے بدلے اور چاندی چاندی کے بدلے دو مثل ایک مثل کے بدلے لے سکتے ہیں جبکہ نقد ہو۔ انھوں نے اسامہ بن زید (رض) کی اس روایت کو دلیل بنایا ہے۔ چاندی چاندی کے بدلے اور سونا سونے کے بدلے برابر برابر اور دست بدست لے دے سکتے ہیں۔ فریق اوّل کے مؤقف کا جواب یہ ہے کہ ابن عباس (رض) کی یہ روایت جس کو اسامہ بن زید (رض) سے روایت کیا گیا اس سے قرآن مجید میں مذکور ربا مراد ہے جس کی اصل ادھار پر تھی اور اس کی مثال اس طرح ہے کہ کسی آدمی کا اپنے ساتھی پر قرض ہوتا وہ اسے کہتا تم مجھے قرض کے سلسلہ میں اتنی اتنی مہلت اتنے دراہم کے بدلے میں دے دو جو تمہارے قرض میں شامل کردیئے جائیں گے۔ تو گویا وہ وقت مال کے بدلے خریدتا۔ پس جناب باری تعالیٰ نے اس سے منع کرتے ہوئے فرمایا ” یا ایہا الذین امنوا اتقوا اللہ وذروا مابقی من الربوا ان کنتم مؤمنین “ (البقرہ۔ ٢٧٨) پھر سنت نے اس کے بعد تفاضل میں ربا کو حرام قرار دیا۔ سونا بدلے سونے کے اور چاندی کے بدلے چاندی اور تمام مکیلی اور موزونی اشیاء میں تفاضل کو حرام قرار دیا گیا جیسا کہ عبادہ بن صامت (رض) نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت نقل کی ہے جو کہ باب ” بیع الحنطۃ بالشعیر “ میں گزری یہ وہ ربا ہے جس کو سنت سے حرام کیا اور اس سلسلہ میں متواتر روایات جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مروی ہوئیں جن سے حجت قائم ہوگئی۔ اب رہی یہ بات کہ اس کا کیا ثبوت ہے کہ ان روایات میں جس رباء کی حرمت کا تذکرہ ہے وہ ابن عباس (رض) عن اسامہ بن زید (رض) سے منقول روایت والے ربا سے الگ ہے۔ ابن عباس (رض) کا ابو سعید کی بات سن کر رجوع کرنا۔ اگر وہ روایات جو ابو سعید (رض) نے بیان کی اور اسامہ بن زید (رض) کی روایت کا ایک مفہوم ہوتا تو وہ ان کے ہاں اسامہ بن زید کی روایت سے مقدم نہ ہوتی مگر ان کو اس ربا کی حرمت کا اس وقت تک علم نہ تھا یہاں تک کہ ابو سعید (رض) نے ان کو روایت بیان کی۔ پس انھوں نے معلوم کرلیا کہ اسامہ (رض) کی روایت میں مذکور ربا اس سے مختلف ہے جو ابو سعید (رض) کی روایت میں وارد ہے جو کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مروی ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔