HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

6462

۶۴۶۰: حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ شَیْبَۃَ ، قَالَ : ثَنَا یَزِیْدُ بْنُ ہَارُوْنَ ، قَالَ : ثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِی الصَّلْتِ قَالَ : کُنَّا عِنْدَ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیْزِ ، فَذَکَرُوْا الرَّجُلَ یَجْلِسُ عَلَی الْخَلَائِ ، فَیَسْتَقْبِلُ الْقِبْلَۃَ ، فَکَرِہُوْا ذٰلِکَ فَحَدَّثَ عِرَاکُ بْنُ مَالِکٍ ، عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ ، عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ ذٰلِکَ ذُکِرَ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَوَ قَدْ فَعَلُوْہَا ؟ حَوِّلُوْا مَقْعَدَتِیْ اِلَی الْقِبْلَۃِ .فَکَانَتْ ہٰذِہِ الْآثَارُ حُجَّۃً لِأَہْلِ ہٰذِہِ الْمَقَالَۃِ ، عَلٰی أَہْلِ الْمَقَالَۃِ الْأُوْلٰی ، وَمُوْجِبَۃَ الْحُجَّۃِ عَلَیْہِمْ لِأَنَّ فِیْ ہٰذِہِ الْآثَارِ تَأْخِیْرَ الْاِبَاحَۃِ عَنِ النَّہْیِ ، عَلٰی مَا ذَکَرْنَا فِیْ حَدِیْثِ جَابِرٍ ، فَہِیَ نَاسِخَۃٌ لِلْآثَارِ الَّتِیْ ذٰکَرْنَاہَا فِیْ أَوَّلِ ہٰذَا الْبَابِ .وَقَدْ خَالَفَ قَوْمٌ فِی الْقَوْلَیْنِ جَمِیْعًا ، فَقَالُوْا : بَلْ نَقُوْلُ : اِنَّ ہٰذِہِ الْآثَارَ کُلَّہَا لَا یَنْسَخُ شَیْئٌ مِنْہَا شَیْئًا .وَذٰلِکَ أَنَّ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ الْحَارِثِ أَخْبَرَ فِیْ حَدِیْثِہٖ، أَنَّہٗ أَوَّلُ مَنْ سَمِعَ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَنْہَیْ عَنْ ذٰلِکَ .قَالَ : وَأَنَا أَوَّلُ مَنْ حَدَّثَ النَّاسَ بِذٰلِکَ .فَقَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ ذٰلِکَ النَّہْیُ لَمْ یَقَعْ عَلَی الْبَوْلِ وَالْغَائِطِ فِیْ جَمِیْعِ الْأَمَاکِنِ ، وَوَقَعَ عَلَی خَاص مِنْہَا ، وَہِیَ الصَّحَارَی .ثُمَّ جَائَ أَبُو أَیُّوْبَ ، فَکَانَتْ حِکَایَتُہُ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ہِیَ النَّہْیُ خَاصَّۃً ، فَذٰلِکَ یَحْتَمِلُ مَا احْتَمَلَہٗ حَدِیْثُ ابْنِ جَزْئٍ عَلٰی مَا فَسَّرْنَاہٗ، وَکَرَاہَۃُ الْاِسْتِقْبَالِ فِی الْکَرَابِیسِ الْمَذْکُوْرِ فِیْہٖ، فَہُوَ عَنْ رَأْیِہٖ، وَلَمْ یَحْکِہِ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .فَقَدْ یَجُوْزُ الْاِسْتِقْبَالُ اِلٰی أَنْ یَکُوْنَ سَمِعَ مِنَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا سَمِعَ ، فَعَلِمَ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَرَادَ بِہٖ الصَّحَارَی ، ثُمَّ حَکَمَ ہُوَ لِلْبُیُوْتِ بِرَأْیِہِ بِمِثْلِ ذٰلِکَ .وَیَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَرَادَ الْبُیُوْتَ وَالصَّحَارَی ، اِلَّا أَنَّہٗ لَیْسَ فِیْ ذٰلِکَ دَلِیْلٌ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، یُبَیِّنُ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَنَا أَنَّہٗ أَرَادَ أَحَدَ الْمَعْنَیَیْنِ دُوْنَ الْآخَرِ .وَحَدِیْثُ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ یَزِیْدَ ، عَنْ سَلْمَانَ ، وَحَدِیْثُ مَعْقِلِ بْنِ أَبِیْ مَعْقِلٍ وَحَدِیْثُ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، مِمَّا فِیْہَا عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَمِثْلُ ذٰلِکَ أَیْضًا .ثُمَّ عُدْنَا اِلٰی مَا رَوَیْنَاہُ فِی الْاِبَاحَۃِ ، فَاِذَا ابْنُ عُمَرَ یَقُوْلُ : رَأَیْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَی ظَہْرِ بَیْتٍ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَۃِ .فَاحْتَمَلَ أَنْ یَکُوْنَ ذٰلِکَ عَلَی اِبَاحَتِہِ لِاسْتِدْبَارِ الْقِبْلَۃِ لِلْغَائِطِ أَوْ الْبَوْلِ ، فِی الصَّحَارَی وَالْبُیُوْتِ .وَاحْتَمَلَ أَنْ یَکُوْنَ ذٰلِکَ عَلَی الْاِبَاحَۃِ لِذٰلِکَ فِی الْبُیُوْتِ خَاصَّۃً فَکَانَ أَرَادَ بِہٖ ، فِیْمَا رُوِیَ عَنْہُ فِی النَّہْیِ عَلَی الصَّحَارَی خَاصَّۃً .فَأَوْلَی بِنَا أَنْ نَجْعَلَ ہٰذَا الْحَدِیْثَ زَائِدًا عَلَی الْأَحَادِیْثِ الْأُوَلِ ، غَیْرَ مُخَالِفٍ لَہَا ، فَیَکُوْنُ ہٰذَا عَلَی الْبُیُوْتِ ، وَتِلْکَ الْأَحَادِیْثُ الْأُوَلُ عَلَی الصَّحَارَی ، وَہٰذَا قَوْلُ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ
٦٤٦٠: خالد بن ابی صلت کہتے ہیں کہ ہم عمر بن عبدالعزیز کے پاس تھے انھوں نے اس آدمی کا ذکر کیا جو بیت الخلاء میں بیٹھ کر قبلہ کی طرف رخ کرے تو انھوں نے اس بات کو ناپسند کیا چنانچہ عراک بن مالک عروہ بن زبیر سے انھوں نے حضرت عائشہ (رض) سے روایت نقل کی ہے کہ اس بات کا تذکرہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ہوا تو آپ نے فرمایا کیا وہ ایسا کرتے ہیں تو میرے بیت الخلاء میں بیٹھنے کی جگہ کا رخ قبلہ کی طرف موڑ دو ۔ ان آثار کو فریق ثانی فریق اول کے خلاف بطور حجت پیش کیا ہے ان سے ان کا مؤقف ثابت ہو رہا ہے کیونکہ ممانعت کے بعد اباحت اس کو منسوخ کرنے والی ہے جیسا کہ حدیث جابر (رض) صاف طور پر پہلے آثار کی ناسخ ہے۔ فریق ثالث کا کہنا ہے کہ ان آثار میں کوئی بات بھی پہلے آثار کی ناسخ نہیں ہے اس کی دلیل یہ ہے کہ عبداللہ بن الحارث (رض) پہلے شخص ہیں جنہوں نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو استقبال قبلہ سے منع کرتے سنا اور یہ پہلے آدمی ہیں جنہوں نے لوگوں سے اس کے متعلق بات فرمائی۔ تو اب اس کے مطابق یہ کہنا درست ہے کہ پیشاب اور پاخانے میں استقبال قبلہ کی ممانعت تمام مقامات کے لیے نہ ہوگی بلکہ فقط صحرا کے لیے ہوگی۔ پھر حضرت ابو ایوب کی روایت میں آیا ہے کہ یہ ممانعت خاص ہے اور اس میں وہی احتمال ہے جس کا ہم نے اوپر ذکر کیا اور بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف رخ کرنے کی کراہت جو اس روایت میں مذکور ہے وہ ان کی اپنی رائے ہے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے انھوں نے اس کو بیان نہیں کیا تو ممکن ہے کہ استقبال کو آپ نے جائز قرار دیا ہو پھر انھوں نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے وہ سنا جو سنا تو اس سے انھوں نے جان لیا کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مراد اس سے صحرا ہیں پھر انھوں نے گھروں کے متعلق بھی اپنے اجتہاد سے وہی حکم لگا دیا۔ یہ عین ممکن ہے کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صحرا اور گھر دونوں مراد لیے ہوں البتہ اس میں جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف سے کوئی ایسی دلیل موجود نہیں جو ہمارے سامنے ان دو معنوں میں سے ایک کی وضاحت کر دے باقی رہی روایت عبدالرحمن بن یزید اور حدیث معقل بن ابی معقل اور حدیث ابوہریرہ (رض) جو کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مروی ہے ان کا مفہوم بھی اسی طرح ہے۔ اب ہم روایات اباحت کو دیکھتے ہیں تو ابن عمر (رض) کہہ رہے ہیں کہ میں نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک گھر کی چھت پر قبلہ رخ بیٹھے دیکھا تو اس میں ایک احتمال یہ ہے کہ قضائے حاجت کے لیے قبلہ کی طرف پشت کرنے کا صحرا اور گھر دونوں میں جواز ثابت ہو۔ دوسرا احتمال یہ ہے کہ فقط گھروں میں قضائے حاجت کے لیے اس طرح بیٹھنے کا جواز ثابت ہو اور ممانعت کی روایات میں صحرا مراد ہوں۔ پس ہمارے بہتر یہ ہے کہ اس حدیث کو پہلی حدیث پر اضافہ شمار کریں ان کے مخالف قرار نہ دیں۔ پس اس سے مراد گھروں میں اباحت اور پہلی احادیث سے صحرا میں ممانعت تسلیم کی جائے یہ امام مالک بن انس رحمہم اللہ کا قول ہے۔
تخریج : مسند احمد ٦؍٢١٩‘ ٢٢٧‘ ٢٣٩۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔