HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

6836

۶۸۳۳ : مَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ ، قَالَ : ثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ یُوْنُسَ ، قَالَ : ثَنَا اِسْرَائِیْلُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ : أَخَذَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِیَدَیَّ ، فَانْطَلَقْتُ مَعَہٗ اِلَی ابْنِہٖ اِبْرَاھِیْمَ وَہُوَ یَجُوْدُ بِنَفْسِہِ. فَأَخَذَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَوَضَعَہُ فِیْ حِجْرِہٖ ، حَتّٰی خَرَجَتْ نَفْسُہٗ، فَوَضَعَہٗ ، ثُمَّ بَکٰی .فَقُلْتُ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ، أَتَبْکِیْ وَأَنْتَ تَنْہٰی عَنِ الْبُکَائِ ؟ .فَقَالَ : اِنِّیْ لَمْ أَنْہَ عَنِ الْبُکَائِ ، وَلٰـکِنْ نَہَیْتُ عَنْ صَوْتَیْنِ أَحْمَقَیْنِ فَاجِرَیْنِ ، صَوْتٍ عِنْدَ نَغْمَۃِ لَہْوٍ وَلَعِبٍ وَمَزَامِیْرِ شَیْطَانٍ ، وَصَوْتٍ عِنْدَ مُصِیْبَۃٍ ، لَطْمِ وُجُوْہٍ ، وَشَقِّ جُیُوْبٍ ، وَہٰذَا رَحْمَۃٌ ، مَنْ لَا یَرْحَمُ ، لَا یُرْحَمُ ، یَا اِبْرَاھِیْمُ ، وَلَوْلَا اِنَّہٗ وَعْدٌ صَادِقٌ ، وَقَوْلٌ حَقٌّ وَاِنَّ آخِرَنَا سَیَلْحَقُ أَوَّلَنَا ، لَحَزِنَّا عَلَیْکَ حُزْنًا ہُوَ أَشَدُّ مِنْ ہٰذَا ، وَاِنَّا بِک لَمَحْزُوْنُوْنَ ، تَبْکِی الْعَیْنُ ، وَیَحْزَنُ الْقَلْبُ ، وَلَا نَقُوْلُ مَا یُسْخِطُ الرَّبَّ۔فَأَخْبَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ ، بِالْبُکَائِ الَّذِیْ نَہٰی عَنْہُ فِی الْأَحَادِیْثِ الْأُوَلِ ، وَأَنَّہٗ الْبُکَائُ الَّذِیْ مَعَہُ الصَّوْتُ الشَّدِیدُ ، وَلَطْمُ الْوُجُوْہٖ، وَشَقُّ الْجُیُوْبِ .وَبَیَّنَ أَنَّ مَا سِوٰی ذٰلِکَ مِنَ الْبُکَائِ ، فَمَا فُعِلَ مِنْ جِہَۃِ الرَّحْمَۃِ ، أَنَّہٗ بِخِلَافِ ذٰلِکَ الْبُکَائِ الَّذِیْ نُہِیَ عَنْہُ .وَأَمَّا مَا ذَکَرْنَاہُ عَنْ عَمْرٍو ، ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ الْمَیِّتَ یُعَذَّبُ بِبُکَائِ أَہْلِہٖ عَلَیْہِ فَقَدْ ذَکَرْنَا عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اِنْکَارَ ذٰلِکَ فَاِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : اِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ لِیَزِیْدَ الْکَافِرَ عَذَابًا فِیْ قَبْرِہٖ ، بِبَعْضِ بُکَائِ أَہْلِہٖ عَلَیْہِ۔وَقَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ ذٰلِکَ الْبُکَائُ الَّذِیْ یُعَذَّبُ بِہٖ الْکَافِرُ فِیْ قَبْرِہٖ، یَزْدَادُ بِہٖ عَذَابًا عَلَی عَذَابِہٖ ، بُکَائً قَدْ کَانَ أَوْصٰی لَہٗ فِیْ حَیَاتِہٖ. فَاِنَّ أَہْلَ الْجَاہِلِیَّۃِ ، قَدْ کَانُوْا یُوْصُوْنَ بِذٰلِکَ ، أَہْلِیْہِمْ أَنْ یَفْعَلُوْھُ بَعْدَ وَفَاتِہِمْ .فَیَکُوْنُ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ یُعَذِّبُہٗ فِیْ قَبْرِہٖ بِسَبَبٍ ، قَدْ کَانَ سَبَبُہٗ فِیْ حَیَاتِہٖ ، فُعِلَ بَعْدَ مَوْتِہٖ۔وَقَدْ رُوِیَ ہٰذَا الْحَدِیْثُ ، عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا بِغَیْرِ ہٰذَا اللَّفْظِ۔
٦٨٣٣: عطاء نے جابر (رض) سے اور انھوں نے عبدالرحمن بن عوف (رض) سے روایت کی کہ آپ نے میرا ہاتھ پکڑا اور میں آپ کے ساتھ آپ کے بیٹے ابراہیم کی طرف گیا وہ جانکنی کے عالم میں تھا چنانچہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے اپنی گود میں لٹا لیا۔ یہاں تک کہ اس کی روح پرواز کرگئی پھر اس کو رکھ دیا اور رونے لگے میں نے کہا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیا آپ روتے ہیں حالانکہ آپ تو رونے سے منع فرماتے ہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا میں نے رونے سے منع نہیں کیا لیکن میں نے فاجرین کی دو احمق آوازوں سے منع کیا ہے ایک خوشی کے وقت لہو و لعب کے گانے اور شیطانی باجوں کی آواز اور مصیبت کے وقت کی آواز جس میں چہروں پر تھپڑ مارے جائیں اور گریبان کو پھاڑا جائے۔ باقی یہ تو رحمت کے آنسو ہیں جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا اے ابراہیم اگر یہ بات نہ ہوتی کہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے اور اس کا قول برحق ہے اور ہمارا پچھلا عنقریب پہلے سے جا ملے گا تو ہم ضرور تم پر اس سے بھی زیادہ غم کرتے اور بیشک تمہاری وجہ سے ہم غم گین ہیں آنکھ رو رہی ہے اور دل غمزدہ ہے اور ہم وہ بات نہیں کہتے جس سے ہمارا رب ناراض ہو۔ اس روایت میں اس رونے کی وضاحت کردی جس کو پہلی روایات میں ممنوع قرار دیا گیا اس سے مراد ایسا رونا ہے جس کے ساتھ چیخ و پکار ‘ چہروں کا پیٹنا اور گریبان کا پھاڑنا ہو اور یہ بھی وضاحت کردی کہ اس کے علاوہ رونا رحمت ہے۔ یہ ممنوعہ رونے سے مختلف ہے۔ حضرت ابن عمر (رض) اور حضرت عمر (رض) والی روایات کہ ” ان المیت یعذب ببکاء اہلہ علیہ “ ہم نے حضرت عائشہ (رض) سے اس کا انکار نقل کردیا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اللہ تعالیٰ قبر میں کافر کی سزا میں اضافہ فرماتے ہیں جبکہ اس کے گھر والے اس پر روتے ہیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ اس سے وہ رونا مراد ہو جس کی وہ اپنی زندگی میں وصیت کرتا تھا کہ اس کی موت کے بعد رویا جائے۔ زمانہ جاہلیت میں نوحہ و بین کی وصیت کر جاتے کہ وہ ان کی موت کے بعد اس طرح روئیں۔ پس اللہ تعالیٰ اس رونے کے سبب سے اس کافر کو قبر میں بھی عذاب دیتا ہے کیونکہ وہ زندگی میں اس کا سبب بنا اور اس کی موت کے بعد کیا گیا یہ روایت حضرت عائشہ (رض) سے ان الفاظ کے علاوہ دیگر الفاظ سے بھی مروی ہے۔ (ملاحظہ ہو)
تخریج : ترمذی فی الجنائز باب ٢٥۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔