HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

6880

۶۸۷۷ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دَاوٗدَ ، قَالَ : ثَنَا مُعَلَّیْ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ الْوَاسِطِیُّ ، قَالَ : ثَنَا عَبْدُ الْحَمِیدِ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَکَمِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ قَالَ : قَالَ الْأَقْرَعُ بْنُ حَابِسٍ ، لِشَاب مِنْ شُبَّانِہِمْ قُمْ ، فَاذْکُرْ فَضْلَکَ وَفَضْلَ قَوْمِکَ فَقَامَ فَقَالَ : نَحْنُ الْکِرَامُ فَلَا حَیٌّ یُعَادِلُنَا نَحْنُ الْکِرَامُ وَفِیْنَا یُقْسَمُ الرُّبُعُ وَنُطْعِمُ النَّاسَ عِنْدَ الْقَحْطِ کُلَّہُمْ مِنَ الشَّرِیفِ اِذَا لَمْ یُوْنُس الْقَرَعُ اِذَا أَبَیْنَا فَلَا یُعْدَلُ بِنَا أَحَدٌ اِنَّا کِرَامٌ وَعِنْدَ الْفَخْرِ نَرْتَفِعُ قَالَ : فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَا حَسَّانُ أَجِبْہُ فَقَالَ : نَصَرْنَا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَالدِّیْنَ عَنْوَۃً عَلٰی رَغْمِ عَاتٍ مِنْ بَعِیْدٍ وَحَاضِرِ بِضَرْبٍ کَاِنْزَاعِ الْمَخَاضِ مُشَاشَۃً وَطَعْنٍ کَأَفْوَاہِ اللِّقَاحِ الصَّوَادِرِ أَلَسْنَا نَخُوْضُ الْمَوْتَ فِیْ حَوْمَۃِ الْوَغٰی اِذَا صَارَ بَرْدُ الْمَوْتِ بَیْنَ الْعَسَاکِرِ وَنَضْرِبُ ہَامَ الدَّارِعِیْنَ وَنَنْتَمِیْ اِلٰی حَسَبٍ مِنْ حَرَمِ غَسَّانَ بَاہِرِ وَلَوْلَا حَبِیْبُ اللّٰہِ قُلْنَا تَکَرُّمًا عَلَی النَّاسِ بِالْحَنِیْنِ ہَلْ مِنْ مَفَاخِرِ فَأَحْیَاؤُنَا مِنْ خَیْرِ مَنْ وَطِیَ الْحَصٰی وَأَمْوَاتُنَا مِنْ خَیْرِ أَہْلِ الْمَقَابِرِ فَلَمَّا جَائَ تْ ہٰذِہِ الْآثَارُ مُتَوَاتِرَۃً بِاِبَاحَۃِ قَوْلِ الشِّعْرِ ، ثَبَتَ أَنَّ مَا نُہِیَ عَنْہُ فِی الْآثَارِ الْأُوَلِ ، لَیْسَ لِأَنَّ الشِّعْرَ مَکْرُوْہٌ ، وَلٰـکِنْ لِمَعْنًیْ کَانَ فِیْ خَاص مِنِ الشِّعْرِ ، قَصَدَ بِذٰلِکَ النَّہْیَ اِلَیْہِ .وَقَدْ ذَہَبَ قَوْمٌ فِیْ تَأْوِیْلِ ہٰذِہِ الْآثَارِ الَّتِیْ ذٰکَرْنَاہَا ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ أَوَّلِ ہٰذَا الْبَابِ اِلَی خِلَافِ التَّأْوِیْلِ الَّذِیْ وَصَفْنَا .فَقَالُوْا : لَوْ کَانَ أُرِیْدَ بِذٰلِکَ مَا ہُجِیَ بِہٖ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنِ الشِّعْرِ ، لَمْ یَکُنْ لِذِکْرِ الْاِمْتِلَائِ مَعْنًی ، لِأَنَّ قَلِیْلَ ذٰلِکَ وَکَثِیْرَہُ کُفْرٌ وَلٰـکِنْ ذِکْرُ الْاِمْتِلَائِ ، یَدُلُّ عَلٰی مَعْنًی فِی الْاِمْتِلَائِ ، لَیْسَ فِیْمَا دُوْنَہٗ. قَالَ: فَہُوَ عِنْدَنَا ، عَلَی الشِّعْرِ الَّذِیْ یَمْلَأُ الْجَوْفَ، فَلَا یَکُوْنُ فِیْہِ قُرْآنٌ وَلَا تَسْبِیْحٌ وَلَا غَیْرُہٗ۔ فَأَمَّا مَا کَانَ فِیْ جَوْفِہٖ الْقُرْآنُ وَالشِّعْرُ مَعَ ذٰلِکَ ، فَلَیْسَ مِمَّنْ امْتَلَأَ جَوْفُہٗ شِعْرًا ، فَہُوَ خَارِجٌ مِنْ قَوْلِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَأَنْ یَمْتَلِئَ جَوْفُ أَحَدِکُمْ قَیْحًا ، خَیْرٌ لَہٗ مِنْ أَنْ یَمْتَلِئَ شِعْرًا۔
٦٨٧٧: عمرو بن حکم نے جابر بن عبداللہ سے روایت کی ہے کہنے لگے کہ اقرع بن حابس نے اپنے ایک نوجوان کو کہا۔ اٹھو اور اپنی فضیلت اور اپنی قوم کی فضیلت بیان کرو۔ وہ اٹھا اور کہنے لگا۔ ہم شریف لوگ ہیں کوئی قبیلہ ہمارے برابر نہیں ہم شرفاء ہیں اور ہم میں بلند مکان ہم میں تقسیم ہوتا ہے۔ ہم لوگ قحط کے وقت تمام لوگوں کو اونٹ کے کوہان کی چربی کھلاتے ہیں جب کہ چھوٹے اونٹ نہ پائے جائیں۔ جب ہم آجائیں تو ہمارے برابر کوئی نہیں ہوسکتا۔ ہم عزت والے ہیں اور فخر کے وقت ہم سربلند ہوتے ہیں۔ راوی کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اے حسان تو اس کا جواب دے۔ تو حسان (رض) نے یہ اشعار پڑھے۔ ہم نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور دین کی بھرپور طریقے سے مدد کی ان لوگوں کے برخلاف جو شہروں اور دیہاتوں کے سرکش تھے۔ ایسی مار کے ساتھ ہم نے مدد کی جو حاملہ اونٹنی کے پیشاب کی طرح دیر تک جاری رہنے والی ہے اور ایسی نیزہ بازی سے جو دودھ والی اور سیراب کرنے والی اونٹنیوں کے منہ کی طرح کھلی تھی (یعنی وسیع نیزہ بازی) کیا ہم وہ نہیں جو میدان جنگ کے بلند ٹیلے پر موت کے منہ میں گھس جانے والے ہیں۔ جبکہ موت کی چادر لشکروں میں پھیل جائے۔ ہم ذرہ پوشوں کی کھوپڑیاں اڑانے والے ہیں اور ہم عظمت والے غسان قبیلہ کی اصل کی طرف نسب کی نسبت کرتے ہیں۔ اگر اللہ تعالیٰ کا حبیب نہ ہوتا تو ہم لوگوں پر عظمت کے طور پر دونوں قبیلوں کے مقابلے میں کہتے کہ کیا کوئی ہے جو فخر میں مقابلہ کرنے والا ہو۔ ہمارے زندہ لوگ زمین پر چلنے والے لوگوں میں سب سے بہتر ہیں اور ہمارے مرنے والے اہل قبور میں سب سے بہتر ہیں۔ جب اشعار کہنے سے متعلق آثار متواترہ وارد ہیں تو اس سے ثابت ہوگیا کہ جن آثار میں ممانعت وارد ہے وہ اس بناء پر نہیں کہ شعر بری چیز ہے بلکہ اس وجہ سے جو اشعار میں پائی جائے اس کی وجہ سے ممانعت ہے اور وہی ممانعت سے مقصود ہیں۔ بعض لوگوں نے شروع باب کی روایات کی اور تاویل کی ہے اگر ان اشعار سے ہجویات کے وہ اشعار مراد ہوتے جو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے متعلق مشرکین نے کہے تو پھر امتلاء کا کوئی مفہوم نہیں بنتا۔ کیونکہ اس کا تو تھوڑا زیادہ سب کفر ہے لیکن امتلاء کا ذکر اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ پیٹ بھرنے میں جو بات ہے وہ اس سے کم میں نہیں تو ہمارے ہاں اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس سے وہ شعر مراد ہیں جو جوف اور پیٹ کو بھرنے والے ہوں اس میں قرآن ‘ تسبیح وغیرہ میں سے کوئی چیز نہ ہو۔ باقی وہ شخص جس کے پیٹ میں قرآن مجید اور شعردونوں ہوں تو وہ ان لوگوں میں شامل نہیں جن کے متعلق یہ وعید ہے بلکہ وہ اس قول رسول ” لان یمتلی جوف۔۔۔“ کی وعید سے خارج ہے۔ ابو عبید کی طرف یہ تاویل منسوب ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔