HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

6897

۶۸۹۴ : حَدَّثَنَا یُوْنُسُ قَالَ : ثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَنَّ مَالِکًا أَخْبَرَہٗ، عَنِ ابْنِ شِہَابٍ ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِیدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ زَیْدِ بْنِ الْخَطَّابِ ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ خَرَجَ اِلَی الشَّامِ ، حَتّٰی اِذَا کَانَ بِسَرْغٍ ، لَقِیَہٗ أُمَرَائُ الْأَجْنَادِ ، أَبُو عُبَیْدَۃَ بْنُ الْجَرَّاحِ ، وَأَصْحَابُہٗ، فَأَخْبَرُوْھُ أَنَّ الْوَبَائَ قَدْ وَقَعَ بِالشَّامِ .قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : فَقَالَ عُمَرُ اُدْعُ لِی الْمُہَاجِرِیْنَ الْأَوَّلِیْنَ فَدَعَاہُمْ فَاسْتَشَارَہُمْ ، فَأَخْبَرَہُمْ أَنَّ الْوَبَائَ قَدْ وَقَعَ بِالشَّامِ ، فَاخْتَلَفُوْا عَلَیْہِ .فَقَالَ بَعْضُہُمْ : قَدْ خَرَجْتُ لِأَمْرٍ وَلَا نَرٰی أَنْ تَرْجِعَ عَنْہُ .وَقَالَ بَعْضُہُمْ : مَعَکَ بَقِیَّۃُ النَّاسِ وَأَصْحَابُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَلَا نَرٰی أَنْ تَقَدَّمَہُمْ عَلٰی ھٰذَا الْوَبَائِ فَقَالَ : اِرْتَفَعُوْا عَنِّیْ .ثُمَّ قَالَ اُدْعُوْا لِی الْأَنْصَارَ فَدَعَوْتہمْ لَہٗ، فَسَلَکُوْا سَبِیْلَ الْمُہَاجِرِیْنَ وَاخْتَلَفُوْا کَاخْتِلَافِہِمْ ، فَقَالَ : ارْتَفَعُوْا عَنِّیْ .ثُمَّ قَالَ اُدْعُ لِیْ مَنْ کَانَ ہَاہُنَا ، .مِنْ .مَشْیَخَۃِ قُرَیْشٍ ، مِنْ مُہَاجِرَۃِ الْفَتْحِ فَدَعَوْتُہُمْ ، فَلَمْ یَخْتَلِفْ عَلَیْہِ مِنْہُمْ رَجُلَانِ .قَالُوْا : نَرٰی أَنْ تَرْجِعَ بِالنَّاسِ ، وَلَا تَقَدَّمَہُمْ عَلٰی ھٰذَا الْوَبَائِ .فَنَادٰی عُمَرُ فِی النَّاسِ فِیْ مُصْبِحٍ عَلٰی ظَہْرٍ ، فَأَصْبَحُوْا عَلَیْہِ۔قَالَ أَبُو عُبَیْدَۃَ : أَفِرَارًا مِنْ قَدَرِ اللّٰہِ ؟ فَقَالَ عُمَرُ لَوْ غَیْرُک قَالَہَا یَا أَبَا عُبَیْدَۃَ ، نَعَمْ نَفِرُّ مِنْ قَدَرِ اللّٰہِ اِلٰی قَدَرِ اللّٰہِ، أَرَأَیْتُ لَوْ کَانَتْ لَک اِبِلٌ ، فَہَبَطَتْ وَادِیًا ، لَہٗ عُدْوَتَانِ ، اِحْدَاہُمَا خِصْبَۃٌ ، وَالْأُخْرٰی جَدْبَۃٌ ، أَلَیْسَ اِنْ رَعَیْتَ الْخِصْبَۃَ ، رَعَیْتُہُا بِقَدَرِ اللّٰہِ، وَاِنْ رَعَیْتَ، الْجَدْبَۃَ رَعَیْتُہُا بِقَدَرِ اللّٰہِ ؟ ۔قَالَ : فَجَائَ عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ عَوْفٍ ، وَکَانَ غَائِبًا فِیْ بَعْضِ حَاجَتِہٖ، فَقَالَ اِنَّ عِنْدِیْ مِنْ ہٰذَا عِلْمًا ، اِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ : اِذَا سَمِعْتُمْ بِہٖ بِأَرْضٍ ، فَلَا تَقْدُمُوْا عَلَیْہٖ، وَاِذَا وَقَعَ بِأَرْضٍ وَأَنْتُمْ بِہَا ، فَلَا تَخْرُجُوْا فِرَارًا مِنْہُ قَالَ : فَحَمِدَ اللّٰہَ عُمَرُ ، ثُمَّ انْصَرَفَ .
٦٨٩٤: عبداللہ بن عباس (رض) سے روایت ہے جب حضرت عمر (رض) شام کے دورے پر روانہ ہوئے تو جب آپ مقام سرغ میں پہنچے تو آپ کو اجناد کے امراء ملے جن میں حضرت ابو عبیدہ (رض) اور ان کے ساتھی تھے انھوں نے اطلاع دی کہ شام کے علاقہ میں وباء داخل ہوچکی ہے ابن عباس (رض) کہتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے فرمایا مہاجرین اولین کو بلاؤ چنانچہ ان کو بلا کر ان سے مشورہ کیا اور ان کو بتلایا کہ شام میں وباء بڑھ چکی (اب اس کا کیا حکم ہے) انھوں نے اس سلسلے میں مختلف رائے دی بعض نے کہا آپ ایک کام کے لیے نکلے ہم مناسب خیال نہیں کرتے کہ آپ کرنے کے بغیر واپس لوٹ جائیں دوسروں نے کہا آپ کے پاس بقیہ لوگ اور اصحاب رسول ہیں ہم مناسب نہیں سمجھتے کہ آپ ان کو لے کر وباء میں داخل ہوں آپ نے فرمایا تم میرے پاس سے اٹھ جاؤ پھر فرمایا تم میرے لیے انصار کو بلاؤ چنانچہ میں نے ان کو بلایا چنانچہ وہ بھی مہاجرین کی راہ پر چلے اور اسی طرح اختلاف کیا آپ نے فرمایا میرے پاس سے اٹھ جاؤ پھر فرمایا یہاں جو قریش کے بوڑھے لوگ فتح کے مہاجرین میں سے ہیں ان کو بلاؤ چنانچہ ان میں سے دو آدمیوں نے بھی اختلاف نہیں کیا سب نے کہا ہمارا خیال یہ ہے کہ آپ لوگوں کو لے کر لوٹ جائیں اور اس وباء پر ان کو پیش نہ کریں چنانچہ حضرت عمر (رض) نے لوگوں میں اعلان کردیا کہ میں صبح کے وقت سفر پر جانے والا ہوں چنانچہ وہ صبح سویرے آگئے حضرت ابو عبیدہ کہنے لگے کیا اللہ کی تقدیر سے آپ بھاگتے ہیں حضرت عمر (رض) کہنے لگے اگر تیرے علاوہ اور کوئی یہ کلمہ کہتا (تو مجھے جواب کی ضرورت نہیں تھی) ہاں اللہ کی تقدیر سے ہم اللہ کی تقدیر کی طرف بھاگتے ہیں تمہارا کیا خیال ہے اگر آپ کے پاس اونٹ ہوں اور ان اونٹوں کے ساتھ ایک ایسی وادی میں اتریں جس کے دو کنارے ہوں ایک کنارہ سبز اور دوسرا قحط زدہ ہو تو کیا اسی طرح نہیں کہ اگر تم سرسبز میں جانور چراؤ تو وہ اللہ کی تقدیر سے ہیں اور اگر تم قحط والے حصے میں جانور چراؤ تو وہاں بھی اللہ کی تقدیر سے چراؤ گے راوی کہتے ہیں کہ اچانک عبدالرحمن بن عوف آگئے وہ کسی ضرورت کی وجہ سے وہاں موجود نہیں تھے وہ کہنے لگے اس سلسلے میں میرے پاس معلومات ہیں میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سنا کہ جب تمہیں معلوم ہو کہ کسی زمین میں طاعون پھیل گیا ہے تو وہاں مت جاؤ اور جب کسی ایسی زمین میں واقع ہو جہاں تم موجود ہو تو وہاں سے فرار اختیار کرتے ہوئے مت نکلو ابن عباس (رض) کہتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے الحمد للہ کہا پھر واپس روانہ ہوگئے۔
تخریج : بخاری فی الطب باب ٣٠‘ والحیل باب ١٣‘ مسلم فی السلام روایت ٩٨‘ مالک فی المدینہ روایت ٢٢‘ مسند احمد ١؍١٩۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔