HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

6901

۶۸۹۸ : وَحَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ شُعَیْبٍ ، قَالَ : ثَنَا عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ زِیَادٍ قَالَا : ثَنَا شُعْبَۃُ بْنُ الْحَجَّاجِ، عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ قَالَ : سَمِعْتُ طَارِقَ بْنَ شِہَابٍ ، قَالَ : کُنَّا نَتَحَدَّثُ اِلٰی أَبِیْ مُوْسَی الْأَشْعَرِیِّ .فَقَالَ لَنَا ذَاتَ یَوْمٍ لَا عَلَیْکُمْ أَنْ تَخْفُوْا عَنِّیْ ، فَاِنَّ ہٰذَا الطَّاعُوْنَ قَدْ وَقَعَ فِیْ أَہْلِی ، فَمَنْ شَائَ مِنْکُمْ أَنْ یَتَنَزَّہَ فَلْیَتَنَزَّہْ ، وَاحْذَرُوْا اثْنَتَیْنِ ، أَنْ یَقُوْلَ قَائِلٌ : خَرَجَ خَارِجٌ فَسَلِمَ ، وَجَلَسَ جَالِسٌ فَأُصِیْبَ ، لَوْ کُنْتُ خَرَجْتُ لَسَلِمْت کَمَا سَلِمَ آلُ فُلَانٍ أَوْ یَقُوْلُ قَائِلٌ : لَوْ کُنْتُ جَلَسْتُ لَأُصِبْتُ کَمَا أُصِیْبَ آلُ فُلَانٍ ، وَاِنِّیْ سَأُحَدِّثُکُمْ مَا یَنْبَغِیْ لِلنَّاسِ فِی الطَّاعُوْنِ ، اِنِّیْ کُنْتُ مَعَ أَبِیْ عُبَیْدَۃَ ، وَأَنَّ الطَّاعُوْنَ قَدْ وَقَعَ بِالشَّامِ ، وَأَنَّ عُمَرَ کَتَبَ اِلَیْہِ اِذَا أَتَاک کِتَابِیْ ہٰذَا، فَاِنِّیْ أَعْزِمُ عَلَیْکَ، اِنْ أَتَاک مُصْبِحًا ، لَا تُمْسِیْ حَتّٰی تَرْکَبَ ، وَاِنْ أَتَاک مُمْسِیًا ، لَا تُصْبِحُ حَتّٰی تَرْکَبَ اِلَیَّ فَقَدْ عَرَضَتْ لِیْ اِلَیْکَ حَاجَۃٌ لَا غِنَائِیْ عَنْک فِیْہَا۔فَلَمَّا قَرَأَ أَبُو عُبَیْدَۃَ الْکِتَابَ قَالَ : اِنَّ أَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ أَرَادَ أَنْ یُسْتَبْقَیْ مَنْ لَیْسَ بِبَاقٍ .فَکَتَبَ اِلَیْہِ أَبُو عُبَیْدَۃَ اِنِّیْ فِیْ جُنْدٍ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ ، اِنِّیْ فَرَرْتُ مِنَ الْمَنَاۃِ وَالسَّیْرِ لَنْ أَرْغَبَ بِنَفْسِیْ عَنْہُمْ ، وَقَدْ عَرَفْنَا حَاجَۃَ أَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ ، فَحَلِّلْنِیْ مِنْ عَزْمَتِکَ۔ فَلَمَّا جَائَ عُمَرَ الْکِتَابُ ، بَکَی ، فَقِیْلَ لَہٗ : تُوُفِّیَ أَبُو عُبَیْدَۃَ ؟ قَالَ : لَا ، وَکَانَ قَدْ کَتَبَ اِلَیْہِ عُمَرُ : اِنَّ الْأُرْدُنَّ أَرْضُ عُمْقٍ ، وَاِنَّ الْجَابِیَۃَ أَرْضُ نُزْہَۃٍ بِالْمُسْلِمِیْنَ اِلَی الْجَابِیَۃِ۔فَقَالَ لِی أَبُو عُبَیْدَۃَ : انْطَلِقْ فَبَوِّئْ الْمُسْلِمِیْنَ مَنْزِلَہُمْ ، فَقُلْتُ :لَا أَسْتَطِیْعُ .قَالَ : فَذَہَبَ لِیَرْکَبَ وَقَالَ لِیْ رَجُلٌ مِنَ النَّاسِ قَالَ : فَأَخَذَہُ أَخْذَۃٌ ، فَطُعِنَ فَمَاتَ ، وَانْکَشَفَ الطَّاعُوْنُ .قَالُوْا : فَہٰذَا عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَدْ أَمَرَ النَّاسَ أَنْ یَخْرُجُوْا مِنَ الطَّاعُوْنِ ، وَوَافَقَہٗ عَلٰی ذٰلِکَ أَصْحَابُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَرَوٰی عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ عَوْفٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، مَا یُوَافِقُ مَا ذَہَبَ اِلَیْہِ مِنْ ذٰلِکَ .وَقَدْ رُوِیَ عَنْ غَیْرِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ عَوْفٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فِیْ مِثْلِ ہٰذَا، مَا رَوٰی عَبْدُ الرَّحْمٰنِ .
٦٨٩٨: ابن شہاب نے ابو موسیٰ اشعری کی طرف نسبت کر کے بیان کیا ہمیں ایک دن فرمانے لگے تم پر کوئی حرج نہیں کہ تم مجھ سے چھپے رہو یہ طاعون میرے گھر میں داخل ہوگئی ہے پس جو چاہے تم میں سے بچے وہ علیحدگی اختیار کرے اور دو چیزوں سے خاص طور پر احتیاط کرو کہ کہنے والا یہ کہے کہ نکلنے والا نکل گیا وہ بچ گیا اور بیٹھنے والا بیٹھا رہا پس اس کو طاعون پہنچ گئی اگر میں بھی نکل جاتا تو میں بھی اسی طرح بچ جاتا جس طرح فلاں گھر والے بچ گئے۔ کوئی کہنے والا یوں کہنے لگے اگر میں بھی بیٹھا رہتا تو مجھے بھی طاعون آ لیتی جیسے فلاں کو آئی میں تمہیں عنقریب بتاتا ہوں کہ طاعون میں لوگوں کو کیا مناسب ہے میں حضرت ابو عبیدہ کے ساتھ شام میں تھا اور شام میں طاعون بڑھ گئی حضرت عمر (رض) نے ان کی طرف خط لکھا کہ جب تمہیں میرا یہ خط پہنچے تو میں تمہیں قسم دیتا ہوں کہ اگر یہ صبح سویرے خط آئے تو شام ہونے سے پہلے تم سوار ہوجاؤ اور اگر شام کے وقت آئے تو صبح ہونے سے پہلے تم میری طرف سوار ہو کر آ جاؤ مجھے تم سے ایک ضروری کام ہے جس میں تمہارے بغیر مجھے چارہ کار نہیں جب حضرت ابو عبیدہ (رض) نے یہ خط پڑھا تو کہنے لگے امیرالمومنین اس کو باقی رکھنا چاہتے ہیں جو باقی رہنے والا نہیں چنانچہ ان کی طرف حضرت ابو عبیدہ (رض) نے لکھا میں مسلمانوں کے لشکر میں ہوں مجھے آرزو اور رازداری سے نفرت ہے میں اپنے نفس کے بارے میں رغبت رکھتے ہوئے ان سے ہرگز دوری اختیار نہیں کرسکتا ہمیں امیرالمومنین کی ضرورت معلوم ہوگئی پس اپنی قسم کو میرے بارے میں توڑ دیجئے جب حضرت عمر (رض) کے پاس خط پہنچا تو وہ رو پڑے ان سے پوچھا گیا کیا ابو عبیدہ کی وفات ہوگئی انھوں نے کہا نہیں حضرت عمر (رض) نے ان کی طرف لکھا تھا کہ اردن گہری سرزمین ہے اور جابیہ صحت مند سرزمین ہے پس تم مسلمانوں کو لے کر جابیہ میں آ جاؤ مجھے ابو عبیدہ کہنے لگے کہ جاؤ اور مسلمانوں کے لیے ان کے ٹھکانے مقرر کر دو میں نے کہا میں اس کی طاقت نہیں رکھتا راوی کہتے ہیں کہ وہ سوار ہونے کے لیے چلے گئے تو مجھے ایک آدمی نے کہا کہ ان کو طاعون نے پکڑ لیا ہے چنانچہ وہ طاعون میں مبتلا ہوئے اور وفات پائی اور طاعون پھیل پڑا۔ یہ حضرت عمر (رض) ہیں جنہوں نے لوگوں کو طاعون سے نکلنے کا حکم دیا اور اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سلسلے میں ان کی موافقت کی اور عبدالرحمن بن عوف (رض) نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایک ارشاد نقل کیا تو اس رائے کے موافق تھا اور حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) کے علاوہ بھی دیگر صحابہ ] نے اسی طرح کی روایت بیان کی ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔