HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

31910

(۳۱۹۱۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَالِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ : فِی أُخْتٍ لأَمٍّ وأَبٍ ْ وَأَخٍ وَأُخْتٍ لأَبٍ ، وَجَدٍّ ، فِی قَوْلِ عَلِیٍّ : لِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ النِّصْفُ ، وَمَا بَقِیَ فَبَیْنَ الْجَدِّ وَالأُخْتِ وَالأَخِ مِنَ الأَبِ عَلَی الأَخْمَاسِ : لِلْجَدِّ خُمُسَانِ ، وَلِلأُخْتِ خُمُسٌ۔ وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللہِ : لِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ النِّصْفُ ، وَلِلْجَدِّ مَا بَقِی ، وَلَیْسَ لِلأَخِ وَالأُخْتِ مِنَ الأَبِ شَیْئٌ۔ وَفِی قَوْلِ زَیْدٍ : مِنْ ثَمَانیَۃَ عَشَرَ سَہْمًا : لِلْجَدِّ الثُّلُثُ سِتَّۃٌ ، وَلِلأَخِ مِنَ الأَبِ سِتَّۃٌ ، وَلِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ ثَلاَثَۃٌ وَلِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ ثَلاَثَۃٌ ، ثُمَّ تَرُدُّ الأُخْتُ وَالأَخُ مِنَ الأَبِ عَلَی الأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ سِتَّۃَ أَسْہُمٍ ، فَاسْتَکْمَلَتِ النِّصْفَ تِسْعَۃً ، وَبَقِیَ لَہُمَا ثَلاَثَۃُ أَسْہُمٍ : لِلأَخِ سَہْمَانِ وَلِلأُخْتِ سَہْمٌ۔ وَفِی أُخْتَینِ لأَبٍ وَأُم ، وَأَخٍ لأَبٍ ، وَجَدٍّ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ : لِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ الثُّلُثَانِ ، وَمَا بَقِیَ فَبَیْنَ الْجَدِّ وَالأَخِ ، وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللہِ : لِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ الثُّلُثَانِ ، وَلِلْجَدِّ مَا بَقِی ، وَلَیْسَ لِلأَخِ مِنَ الأَبِ شَیْئٌ۔ وَفِی قَوْلِ زَیْدٍ : ہِیَ ثَلاَثَۃُ أَسْہُمٍ : لِلْجَدِّ سَہْمٌ ، وَلِلأَخِ سَہْمٌ وَلِلأُخْتَیْنِ سَہْمٌ ، ثُمَّ یَرُدُّ الأَخُ مِنَ الأَبِ عَلَی الأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ سَہْمَہُما ، فَتَسْتَکْمِلاَنِ الثُّلُثَیْنِ ، وَلَمْ یَبْقَ لَہُ شَیْئٌ۔ وَفِی أُخْتَیْنِ لأَبٍ وَأَمٍّ ، وَأُخْتٍ لأَبٍ ، وَجَدٍّ ، فِی قَوْلِ عَلِیٍّ ، وَعَبْدِ اللہِ : لِلأُخْتَیْنِ لِلأَبِ وَالأُمِّ الثُّلُثَانِ ، وَمَا بَقِیَ لِلْجَدِّ ، وَلَیْسَ لِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ شَیْئٌ وَفِی قَوْلِ زَیْدٍ : مِنْ خَمْسَۃِ أَسْہُمٍ : لِلْجَدِّ سَہْمَانِ ، وَلِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ سَہْمَانِ ، وَلِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ سَہْمٌ ، ثُمَّ تَرُدُّ الأُخْتُ مِنَ الأَبِ عَلَی الأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ سَہْمَہُمَا ، وَلَمْ یَبْقَ لَہَا شَیْئٌ۔ وَفِی أُخْتَیْنِ لأَبٍ وَأَمٍّ ، وَأَخٍ وَأُخْتٍ لأَبٍ ، وَجَدٍّ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ : لِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ الثُّلُثَانِ ، وَلِلْجَدِّ السُّدُسُ ، وَمَا بَقِیَ فَبَیْنَ الأُخْتِ وَالأَخِ مِنَ الأَبِ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ ، وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللہِ : لِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ الثُّلُثَانِ ، وَلِلْجَدِّ مَا بَقِی ، وَلَیْسَ لِلأَخِ وَالأُخْتِ مِنَ الأَبِ شَیْئٌ وَفِی قَوْلِ زَیْدٍ : مِنْ خَمْسَۃَ عَشَرَ سَہْمًا : لِلْجَدِّ الثُّلُثُ خَمْسَۃُ أَسْہُمٍ ، وَلِلأَخِ مِنَ الأَبِ أَرْبَعَۃٌ ، وَلِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ سَہْمَانِ وَلِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ أَرْبَعَۃُ أَسْہُمٍ ، ثُمَّ یَرُدُّ الأَخُ وَالأُخْتُ مِنَ الأَبِ عَلَی الأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ نَصِیبَہُمَا ، یَسْتَکْمِلاَنِ الثُّلُثَین وَلَمْ یَبْقَ لَہُمَا شَیْئٌ۔ وَفِی أُخْتَیْنِ لأَبٍ وَأَمٍّ ، وَأُخْتَیْنِ لأَبٍ ، وَجَدٍّ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ وَعَبْدِ اللہِ : لِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ الثُّلُثَانِ ، وَلِلْجَدِّ مَا بَقِی ، وَلَیْسَ لِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ شَیْئٌ۔ وَفِی قَوْلِ زَیْدٍ : مِنْ سِتَّۃِ أَسْہُمٍ : لِلْجَدِّ سَہْمَانِ ، وَلِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ سَہْمَانِ ، وَلِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ سَہْمَانِ ، ثُمَّ تَرُدُّ الأُخْتَانِ مِنَ الأَبِ عَلَی الأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ سَہْمَیْہِمَا ، فَیَسْتَکْمِلاَنِ الثُّلُثَیْنِ ، وَلَمْ یَبْقَ لَہُمَا شَیْئٌ۔ وَفِی أُخْتٍ لأَبٍ وَأَمٍّ ، وَثَلاَثِ أَخَوَاتٍ لأَبٍ ، وَجَدِّہِ : فِی قَوْلِ عَلِیٍّ وَعَبْدِ اللہِ : لِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ النِّصْفُ ، وَلِلأَخَوَاتِ مِنْ الأَبِ السُّدُسُ تَکْمِلَۃَ الثُّلُثَیْنِ ، وَلِلْجَدِّ مَا بَقِی ، وَفِی قَوْلِ زَیْدٍ : ثَمَانیَۃَ عَشَرَ سَہْمًا : لِلْجَدِّ الثُّلُثُ سِتَّۃٌ ، وَلِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ ثَلاَثَۃُ أَسْہُمٍ ، وَلِلأَخَوَاتِ مِنَ الأَبِ تِسْعَۃُ أَسْہُمٍ ، ثُمَّ تَرُدُّ الأَخَوَاتُ مِنَ الأَبِ عَلَی الأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ سِتَّۃَ أَسْہُمٍ ، فَاسْتَکْمَلَتِ النِّصْفَ تِسْعَۃً ، وَبَقِیَ لَہُنَّ سَہْمٌ سَہْمٌ۔ وَفِی أُخْتَیْنِ لأَبٍ وَأَمٍّ ، وَأَخٍ ، وَأُخْتَیْنِ لأَبٍ ، وَجَدٍّ : فِی قَوْلِ عَلِیٍّ : لِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ الثُّلُثَانِ ، وَلِلْجَدِّ السُّدُسُ ، وَمَا بَقِیَ فَبَیْنَ الأَخِ وَالأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ ، وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللہِ : لِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ الثُّلُثَانِ ، وَلِلْجَدِّ مَا بَقِی ، وَلَیْسَ لِلأَخِ وَالأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ شَیْئٌ۔ وَفِی أُمٍّ وَأُخْتٍ وَجَدٍّ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ : لِلأُخْتِ النِّصْفُ ، وَلِلأُمِّ ثُلُث مَا بَقِی ، وَلِلْجَدِّ مَا بَقِیَ۔ وَفِی قَوْلِ زَیْدٍ : مِنْ تِسْعَۃِ أَسْہُمٍ : لِلأُمِّ الثُّلُثُ ثَلاَثَۃٌ ، وَلِلْجَدِّ أَرْبَعَۃٌ ، وَلِلأُخْتِ سَہْمَانِ ، جَعَلَہُ مَعَہُمَا بِمَنْزِلَۃِ الأَخِ ، وَفِی قَوْلِ عُثْمَانَ: لِلأُمِّ الثُّلُثُ ، وَلِلْجَدِّ الثُّلُثُ ، وَلِلأُخْتِ الثُّلُثُ ، وَفِی قَوْلِ ابْنِ عَبَّاسٍ: لِلأُمِّ الثُّلُثُ، وَلِلْجَدِّ مَا بَقِی ، لَیْسَ لِلأُخْتِ شَیْئٌ ، لَمْ یَکُنْ یُوَرِّثُ أَخًا وَأُخْتًا مَعَ جَدٍّ شَیْئًا۔
(٣١٩١١) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ :
(١) حقیقی بہن، باپ شریک بھائی اور بہن اور دادا کے بارے میں حضرت علی کا فرمان ہے کہ حقیقی بہن کے لیے آدھا مال ہے اور بقیہ مال دادا اور باپ شریک بھائی اور بہن کے درمیان اس طرح تقسیم ہوگا کہ مال کے پانچ حصّے کیے جائیں گے، ان میں سے دو حصّے دادا کو اور ایک حصّہ بہن کو دیا جائے گا، اور حضرت عبداللہ (رض) کے فرمان کے مطابق حقیقی بہن کے لیے آدھا مال اور دادا کے لیے بقیہ مال ہے، اور باپ شریک بھائی اور بہن کے لیے کچھ نہیں، اور حضرت زید (رض) کے فرمان کے مطابق یہ مسئلہ اٹھارہ حصّوں سے نکالا جائے گا، دادا کو چھ حصّے یعنی ایک تہائی مال ، باپ شریک بھائی کو چھ حصّے ، باپ شریک بہن کو تین حصّے اور حقیقی بہن کو تین حصّے دیے جائیں گے، پھر باپ شریک بھائی اور بہن چھ حصّے حقیقی بہن پر لوٹائیں گے، اس طرح حقیقی بہن کا حصّہ نو حصّے یعنی آدھا مال ہوجائے گا، اور باپ شریک بھائی بہن کے لیے تین حصّے بچیں گے، دو حصّے بھائی کے لیے اور ایک حصّہ بہن کے لیے ہوگا۔
(٢) اور دو حقیقی بہنوں، ایک باپ شریک بھائی اور دادا کے مسئلے کے بارے میں حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ حقیقی بہنوں کے لیے دو تہائی مال ہے اور بقیہ مال دادا اور بھائی کے درمیان تقسیم کیا جائے گا۔ اور حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ دو حقیقی بہنوں کے لیے دو تہائی مال ہے اور بقیہ مال دادا کے لیے ہے، اور باپ شریک بھائی کے لیے کچھ نہیں، اور حضرت زید (رض) کے فرمان کے مطابق مال تین حصّوں میں تقسیم کیا جائے گا، ایک حصّہ دادا کے لئے، ایک بھائی کے لیے اور ایک حصّہ دو بہنوں کے لئے، پھر باپ شریک بھائی دو حقیقی بہنوں پر اپنا حصّہ لوٹا دے گا، اس طرح بہنوں کا دو تہائی حصّہ پورا ہوجائے گا اور بھائی کے لیے کچھ نہیں بچے گا۔
(٣) اور دو حقیقی بہنوں، ایک باپ شریک بہن اور دادا کے بارے میں حضرت علی اور عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ دونوں حقیقی بہنوں کے لیے دو تہائی مال ہے اور بقیہ مال دادا کے لیے ہے، اور باپ شریک بہن کے لیے کچھ نہیں، اور حضرت زید (رض) فرماتے ہیں کہ مال پانچ حصّوں میں تقسیم کیا جائے گا، دو حصّے دادا کے لئے، دو حصّے دونوں حقیقی بہنوں کے لیے اور ایک حصّہ باپ شریک بہن کے لئے، پھر باپ شریک بہن دونوں حقیقی بہنوں پر اپنا حصّہ لوٹا دیں گی اور اس کے لیے کچھ نہیں رہے گا۔
(٤) اور دو حقیقی بہنوں، ایک باپ شریک بھائی اور بہن اور دادا کے بارے میں حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ دونوں حقیقی بہنوں کے لیے دو تہائی مال اور دادا کے لیے مال کا چھٹا حصّہ ہے، اور بقیہ مال دونوں باپ شریک بہن اور بھائی کے درمیان اس ضابطے پر تقسیم ہوگا کہ مرد کو عورت سے دوگنا دیا جائے گا، اور حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ دونوں حقیقی بہنوں کے لیے دو تہائی مال ہے اور دادا کے لیے بقیہ مال ، اور باپ شریک بھائی اور بہن کے لیے کچھ نہیں، اور حضرت زید (رض) فرماتے ہیں کہ مال کو پندرہ حصّوں میں تقسیم کیا جائے گا، دادا کے لیے پانچ حصّے ایک تہائی مال، باپ شریک بھائی کے لیے چار حصّے ، باپ شریک بہن کے لیے دو حصّے اور دو حقیقی بہنوں کے لیے چار حصّے، پھر باپ شریک بھائی اور بہن دونوں حقیقی بہنوں پر اپنا حصّہ لوٹا دیں گے، اس طرح ان کا دو تہائی حصّہ ہوجائے گا اور باپ شریک بھائی بہن کے لیے کچھ نہیں ہوگا۔
(٥) اور دو حقیقی بہنوں اور دو باپ شریک بہنوں اور دادا کے بارے میں حضرت علی اور عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ دو حقیقی بہنوں کے لیے دو تہائی مال ہے اور باقی مال دادا کے لیے ہے، اور باپ شریک بہنوں کے لیے کچھ نہیں، اور حضرت زید (رض) فرماتے ہیں کہ مال چھ حصّوں میں تقسیم کیا جائے گا دو حصّے دادا کے لئے، دو حصّے دو حقیقی بہنوں کے لیے اور دو حصّے دو باپ شریک بہنوں کے لئے، پھر باپ شریک بہنیں حقیقی بہنوں پر اپنے حصّے لوٹا دیں گی، اس طرح حقیقی بہنوں کا دو تہائی مال پورا ہوجائے گا اور باپ شریک بہنوں کے لیے کچھ نہیں بچے گا۔
(٦) اور حقیقی بہن اور تین باپ شریک بہنوں اور دادا کے بارے میں حضرت علی اور عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ حقیقی بہنوں کے لیے آدھا مال اور باپ شریک بہنوں کے لیے مال کا چھٹا حصّہ ہے دو تہائی مال پورا کرنے کے لئے، اور بقیہ مال دادا کے لیے ہے، اور حضرت زید (رض) فرماتے ہیں کہ مال اٹھارہ حصّوں میں تقسیم کیا جائے گا : چھ حصّے دادا کے لئے، تین حصّے حقیقی بہن کے لیے اور نو حصّے باپ شریک بہنوں کے لیے ہیں، پھر باپ شریک بہنیں حقیقی بہن پر چھ حصّے لوٹا دیں گی، اس طرح حقیقی بہن کو حصّہ آدھا مال ہوجائے گا ، اور باپ بہنوں کے لیے ایک حصّہ بچے گا۔
(٧) اور دو حقیقی بہنوں اور ایک باپ شریک بھائی اور دو باپ شریک بہنوں اور دادا کے مسئلے کے بارے میں حضرت علی (رض) کا فرمان ہے کہ دونوں حقیقی بہنوں کو دو تہائی مال اور دادا کو مال کا چھٹا حصّہ دیا جائے گا، اور باقی مال باپ شریک بھائی اور بہنوں کے درمیان اس ضابطے پر تقسیم ہوگا کہ مرد کو عورت سے دوگنا دیا جائے گا ، اور حضرت عبداللہ (رض) کے قول میں دونوں حقیقی بہنوں کے لیے دو تہائی مال ہے اور بقیہ مال دادا کے لیے ہے، اور باپ شریک بھائی اور بہنوں کے لیے کچھ نہیں ہے
(٨) اور ماں ، بہن اور دادا کے بارے میں حضرت علی (رض) کا فرمان ہے کہ بہن کے لیے آدھا مال ہے اور ماں کے لیے بقیہ مال کا ایک تہائی ، اور باقی مال دادا کے لیے ہے، اور حضرت زید (رض) کے فرمان کے مطابق مال کو نو حصّوں میں تقسیم کیا جائے گا، تین حصّے یعنی ایک تہائی مال ماں کے لیے ، چار حصّے دادا کے لیے اور د و حصّے بہن کے لیے ہوں گے، حضرت زید (رض) دادا کی موجودگی میں بہن کو بھائی کے قائم مقام قرار دیتے ہیں، اور حضرت عثمان (رض) فرماتے ہیں کہ ایک تہائی مال ماں کو، ایک تہائی دادا کو اور ایک تہائی بہن کو دیا جائے گا، اور حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ ایک تہائی مال ماں کے لیے ہے اور باقی مال دادا کے لیے ہے، اور بہن کے لیے کچھ نہیں، آپ بھائی اور بہن کو دادا کی موجودگی میں کسی چیز کا وارث نہیں بناتے تھے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔