HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3904

۳۹۰۴ : حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ دَاوٗدَ قَالَ : ثَنَا عُبَیْدُ اللّٰہِ بْنُ مُحَمَّدِ التَّیْمِیُّ قَالَ : أَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلْمَۃَ‘ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ عُرْوَۃَ (أَنَّ یَوْمَ أُمِّ سَلْمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا دَارَ إِلٰی یَوْمِ النَّحْرِ فَأَمَرَہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَیْلَۃَ جَمْعٍ أَنْ تُفِیْضَ‘ فَرَمَتْ جَمْرَۃَ الْعَقَبَۃِ‘ وَصَلَّتَ الْفَجْرَ بِمَکَّۃَ) .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَذَہَبَ قَوْمٌ إِلٰی أَنَّ رَمْیَ جَمْرَۃِ الْعَقَبَۃِ‘ لَیْلَۃَ النَّحْرِ‘ قَبْلَ طُلُوْعِ الْفَجْرِ‘ جَائِزٌ .وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِھٰذَا الْحَدِیْثِ .وَقَالُوْا : لَا یَجُوْزُ أَنْ تَکُوْنَ صَلَّتَ الصُّبْحَ بِمَکَّۃَ إِلَّا وَقَدْ کَانَ رَمْیُہَا جَمْرَۃَ الْعَقَبَۃِ قَبْلَ طُلُوْعِ الْفَجْرِ لِبُعْدِ مَا بَیْنَ الْمَوْضِعَیْنِ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ فَقَالُوْا : لَا یَجُوْزُ لِأَحَدٍ أَنْ یَرْمِیَہَا قَبْلَ طُلُوْعِ الْفَجْرِ‘ وَمَنْ رَمَاہَا قَبْلَ طُلُوْعِ الْفَجْرِ‘ فَہُوَ فِیْ حُکْمِ مَنْ لَمْ یَرْمِ‘ وَعَلَیْہِ أَنْ یُعِیْدَ الرَّمْیَ فِیْ وَقْتِ الرَّمْیِ‘ فَإِنْ لَمْ یَفْعَلْ‘ کَانَ عَلَیْہِ لِذٰلِکَ دَمٌ .وَکَانَ مِنَ الْحُجَّۃِ لَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ‘ أَنَّ ھٰذَا الْحَدِیْثَ قَدْ اُخْتُلِفَ فِیْہِ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ‘ فَرُوِیَ عَنْہُ عَلٰی مَا ذَکَرْنَا‘ وَرُوِیَ عَنْہُ عَلَی خِلَافِ ذٰلِکَ .
٣٩٠٤: عروہ بیان کرتے ہیں کہ امّ سلمہ (رض) کی باری کا دن یوم نحر والا تھا چنانچہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو حکم فرمایا کہ وہ مزدلفہ کی رات لوٹ جائے جمرہ عقبہ کی رمی کو انھوں نے رات کو انجام دیا اور نماز فجر مکہ میں ادا کی۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں ایک جماعت اس طرف گئی ہے کہ نحر کی رات جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنا طلوع آفتاب سے پہلے جائز ہے اور انھوں نے اس سلسلہ میں اس روایت کو اپنا مستدل بنایا ہے اور یہ فرمایا کہ حج کی نماز مکہ مکرمہ میں اسی صورت میں پڑھی جاسکتی ہے کہ انھوں نے طلوع فجر سے پہلے جمرہ عقبہ کو کنکریاں ماری ہوں۔ اس لیے کہ دونوں مقامات کے مابین فاصلہ پایا جاتا ہے مگر دیگر حضرات نے ان سے اختلاف کرتے ہوئے فرمایا کہ کسی شخص کو طلوع فجر سے پہلے کنکریاں مارنا درست نہیں ہے اور جس نے کنکریاں مارلیں وہ ایسا ہے کہ اس نے سرے سے کنکریاں نہیں ماریں۔ اور اسے ضروری ہے کہ وہ کنکریوں کے وقت میں دو بارہ کنکریاں مارے۔ اور اگر اس نے دو بارہ کنکریاں نہ ماریں تو اس پر دم لازم ہوگا ۔ ان کی دلیل اس کے متعلق یہ ہے کہ اس حدیث میں حضرت ہشام بن عروہ (رح) سے مختلف الفاظ مروی ہیں۔ ان سے وہ الفاظ بھی مروی ہیں جو ہم نے ابھی ذکر کیے مگر اس کے خلاف بھی روایت انہی سے وارد ہے۔ ذیل میں ملاحظہ ہو۔
حاصل کلام یہ ہے کہ مکہ مکرمہ میں فجر کی نماز تبھی ممکن ہے کہ جمرہ عقبہ کی رمی رات کو کرلی جائے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ طلوع فجر سے قبل رمی جمرہ عقبہ درست ہے۔
فریق ثانی کا مؤقف اور جوابات و دلائل : طلوع فجر سے پہلے کسی کو رمی جمرہ عقبہ کی اجازت نہیں اگر کرلی تو اعادہ ضروری اگر اعادہ نہ کیا تو دم لازم ہے اس روایت کا جواب یہ ہے۔
اس روایت کے راوی ہشام بن عروہ ہیں۔ ان کی دونوں روایات میں تعارض ہے دوسری روایت یہ ہے۔

1: طلوع فجر سے پہلے رات ہی کو معذور لوگ جمرہ عقبہ کی رمی کرسکتے ہیں یہ امام شافعی (رح) کا قول ہے۔
3: ائمہ ثلاثہ (رح) کے ہاں معذورین کے لیے جمرہ عقبہ کی رمی طلوع فجر سے پہلے جائز نہیں اگر انھوں نے کرلی تو اعادہ نہ کرنے کی صورت میں دم لازم ہے۔
فریق اوّل کا مؤقف اور دلیل :
طلوعِ فجر سے پہلے رمی جمرہ عقبہ کرلینے میں معذورین کو کچھ حرج نہیں ان پر کچھ بھی لازم نہ ہوگا۔ دلیل یہ ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔