HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4276

۴۲۷۶: حَدَّثَنَا فَہْدٌ ، قَالَ : ثَنَا أَبُوْ غَسَّانَ ، قَالَ : ثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَبِی الْمُغِیْرَۃِ ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ أَبِی الْہُذَیْلِ ، عَنْ جَرِیْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ : أَتَی النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ فَقَالَ : مَا وَصَلْتُ اِلَیْکَ مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ اِلَّا بِغُنْیَۃٍ لِیْ أَوْ بِقُنْیَۃٍ أَعْزِلُ عَنْہَا أُرِیْدُ بِہَا السُّوْقَ فَقَالَ : جَائَ ہَا مَا قُدِّرَ .قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : فَفِیْ ہٰذِہِ الْآثَارِ أَیْضًا ، مَا یَدُلُّ عَلٰی أَنَّ الْعَزْلَ غَیْرُ مَکْرُوْہٍ ؛ لِأَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَمَّا أَخْبَرُوْھُ أَنَّہُمْ یَفْعَلُوْنَہٗ، لَمْ یُنْکِرْ ذٰلِکَ عَلَیْہِمْ ، وَلَمْ یَنْہَہُمْ عَنْہُ وَقَالَ : لَا عَلَیْکُمْ أَلَّا تَفْعَلُوْھُ فَاِنَّمَا ہُوَ الْقَدَرُ .أَیْ : فَاِنَّ اللّٰہَ اِذَا کَانَ قَدْ قَدَّرَ أَنَّہٗ یَکُوْنُ ذٰلِکَ ، کَانَ ذٰلِکَ الْوَلَدُ ، وَلَمْ یَمْنَعْہُ عَزْلٌ وَلَا غَیْرُہٗ، لِأَنَّہٗ قَدْ یَکُوْنُ مَعَ الْعَزْلِ اِفْضَاء ٌ بِقَلِیْلِ الْمَائِ الَّذِیْ قَدْ قَدَّرَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ یَکُوْنَ مِنْہُ وَلَدٌ ، فَیَکُوْنُ مِنْہُ وَلَدٌ ، وَیَکُوْنُ مَا بَقِیَ مِنَ الْمَائِ الَّذِیْ قَدْ یَمْتَنِعُوْنَ مِنَ الْاِفْضَائِ بِہٖ بِالْعَزْلِ ، فَضْلًا .وَقَدْ یَکُوْنُ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ قَدَّرَ أَنْ لَا یَکُوْنَ مِنْ مَائٍ وَلَدٌ ، فَیَکُوْنُ الْاِفْضَائُ بِذٰلِکَ الْمَائِ وَالْعَزْلُ سَوَائً فِیْ أَنْ لَا یَکُوْنَ مِنْہُ وَلَدٌ .فَکَانَ الْاِفْضَائُ بِالْمَائِ لَا یَکُوْنُ مِنْہُ وَلَدٌ اِلَّا بِأَنْ یَکُوْنَ فِیْ تَقْدِیْرِ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ لَا یَکُوْنَ مِنْ ذٰلِکَ الْمَائِ وَلَدٌ ، فَیَکُوْنُ کَمَا قَدَّرَ .وَکَانَ الْعَزْلُ اِذَا کَانَ قَدْ تَقَدَّمَ فِیْ تَقْدِیْرِ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ یَکُوْنَ مِنْ ذٰلِکَ الْمَائِ الَّذِیْ یُعْزَلُ وَلَدٌ ، وَصَّلَ اللّٰہُ اِلَی الرَّحِمِ مِنْہُ شَیْئًا ، وَاِنْ قَلَّ ، فَیَکُوْنُ مِنْہُ الْوَلَدُ فَأَعْلَمَہُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّ الْاِفْضَائَ لَا یَکُوْنُ بِہٖ وَلَدٌ اِلَّا أَنْ یَکُوْنَ قَدْ سَبَقَ ذٰلِکَ فِیْ تَقْدِیْرِ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ وَأَنَّ الْعَزْلَ لَا یَمْنَعُ أَنْ یَکُوْنَ وَلَدٌ ، اِذَا کَانَ قَدْ سَبَقَ فِیْ عِلْمِ اللّٰہِ أَنَّہٗ کَائِنٌ ، وَلَمْ یَنْہَہُمْ فِیْ جُمْلَۃِ ذٰلِکَ عَزْلٌ ثُمَّ قَدْ رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ اِبَاحَتِہٖ أَیْضًا مَا قَدْ ۔
٤٢٧٦: عبداللہ بن ابی ہذیل نے جریر (رض) سے روایت کی کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ایک آدمی آ کر کہنے لگا میں آپ کے ساتھ مشرکین سے کٹ کر اس لیے ملا ہوں تاکہ غنیمت حاصل کروں یا لونڈی حاصل کروں جس سے میں عزل کروں اور جب چاہوں اس کو فروخت کر دوں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اس سے وہ پیدا ہوگا جو تقدیر میں لکھا ہے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں کہ ان آثار سے بھی یہ دلالت ملتی ہے کہ عزل مکروہ نہیں کیونکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جب یہ اطلاع ملی کہ وہ عزل کرتے ہیں تو آپ نے ان کے اس فعل کا انکار نہیں فرمایا اور نہ ہی ان کو روکا بلکہ فرمایا اگر تم ایسا نہ بھی کرو تو اولاد تو تقدیر سے ہوگی یعنی اللہ تعالیٰ نے اگر تقدیر میں لکھا ہوگا تو وہ لڑکا پیدا ہوگا اور عزل سے ان کو نہیں روکا اور نہ حکم دیا کیونکہ بسا اوقات عزل کے باوجود نطفہ رحم میں معمولی پانی سے استقرار اختیار کرلیتا ہے جس کے متعلق اولاد ہونا تقدیر میں لکھا جا چکا ہوتا ہے اور باقی پانی جسے وہ عزل کے ذریعہ مقام تک پہنچنے سے روکتے ہیں وہ زائد بچ جاتا ہے اور بعض اوقات اللہ تعالیٰ تقدیر میں لکھ دیتے ہیں کہ اس پانی سے بچہ پیدا نہ ہوگا پس اس وقت پانی کا اندر جانا اور عزل دونوں برابر ہیں کیونکہ بچہ تو پیدا نہیں ہونا پس پانی کے اندر جانے سے بچہ اسی صورت میں پیدا ہوگا جب اللہ تعالیٰ کی طرف سے تقدیر میں طے ہوگا اور اگر اللہ تعالیٰ کی تقدیر میں ہو کہ جس پانی کا عزل کیا گیا ہے اسی سے بچہ پیدا ہو تو اللہ تعالیٰ اس میں سے کچھ رحم میں پہنچا دیتے ہیں اگرچہ معمولی ہی ہو پس اس سے بچہ ضرور پیدا ہوجائے گا۔ تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو بتلایا کہ محض انزال سے بچہ پیدا نہیں ہوتا جب تک پہلے سے تقدیر میں نہ لکھا ہو اور عزل سے بچے کی پیدائش کو روکا نہیں جاسکتا جبکہ علم الٰہی میں بچے کا پیدا ہونا لکھا ہو۔ حاصل کلام یہ ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عزل سے منع نہیں فرمایا۔ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کی اباحت میں بہت سی روایات وارد ہیں۔ چند ملاحظہ ہوں :
امام طحاوی (رح) کا قول : ان آثار سے بھی یہ دلالت ملتی ہے کہ عزل مکروہ نہیں کیونکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جب یہ اطلاع ملی کہ وہ عزل کرتے ہیں تو آپ نے ان کے اس فعل کا انکار نہیں فرمایا اور نہ ہی ان کو روکا بلکہ فرمایا اگر تم ایسا نہ بھی کرو تو اولاد تو تقدیر سے ہوگی یعنی اللہ تعالیٰ نے اگر تقدیر میں لکھا ہوگا تو وہ لڑکا پیدا ہوگا اور عزل سے ان کو نہیں روکا اور نہ حکم دیا کیونکہ بسا اوقات عزل کے باوجود نطفہ رحم میں معمولی پانی سے استقرار اختیار کرلیتا ہے جس کے متعلق اولاد ہونا تقدیر میں لکھا جا چکا ہوتا ہے اور باقی پانی جسے وہ عزل کے ذریعہ مقام تک پہنچنے سے روکتے ہیں وہ زائد بچ جاتا ہے۔
اور بعض اوقات اللہ تعالیٰ تقدیر میں لکھ دیتے ہیں کہ اس پانی سے بچہ پیدا نہ ہوگا پس اس وقت پانی کا اندر جانا اور عزل دونوں برابر ہیں کیونکہ بچہ تو پیدا نہیں ہونا پس پانی کے اندر جانے سے بچہ اسی صورت میں پیدا ہوگا جب اللہ تعالیٰ کی طرف سے تقدیر میں طے ہوگا اور اگر اللہ تعالیٰ کی تقدیر میں ہو کہ جس پانی کا عزل کیا گیا ہے اسی سے بچہ پیدا ہو تو اللہ تعالیٰ اس میں سے کچھ رحم میں پہنچا دیتے ہیں اگرچہ معمولی ہی ہو پس اس سے بچہ ضرور پیدا ہوجائے گا۔
تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو بتلایا کہ محض انزال سے بچہ پیدا نہیں ہوتا جب تک پہلے سے تقدیر میں نہ لکھا ہو اور عزل سے بچے کی پیدائش کو روکا نہیں جاسکتا جبکہ علم الٰہی میں بچے کا پیدا ہونا لکھا ہو۔
حاصل کلام یہ ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عزل سے منع نہیں فرمایا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔