HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

7192

۷۱۸۹ : حَدَّثَنَا اِبْرَاھِیْمُ بْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ قَالَ : ثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ : ثَنَا یَحْیٰی بْنُ سَعِیْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : حَدَّثَنِیْ أَبُوْ سَلَمَۃَ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِثْلَہٗ۔قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَذَہَبَ قَوْمٌ اِلٰی أَنَّ لِلرَّجُلِ أَنْ یُزَوِّجَ ابْنَتَہٗ الْبِکْرَ الْبَالِغَۃَ بِغَیْرِ أَمْرِہَا ، وَلَا اسْتِئْذَانِہَا ، مِمَّنْ رَأٰیْ وَلَا رَأٰیَ لَہَا فِیْ ذٰلِکَ مَعَہٗ عِنْدَہُمْ .قَالُوْا : وَلَمَّا قَصَدَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الْأَثَرَیْنِ الْمَذْکُوْرَیْنِ فِیْ أَوَّلِ ہٰذَا الْبَابِ بِمَا ذُکِرَ فِیْہِمَا مِنِ الصُّمَاتِ ، وَالْمَحْکُوْمُ لَہٗ بِحُکْمِ الْاِذْنِ اِلَی الْیَتِیْمَۃِ ، وَہِیَ الَّتِیْ لَا أَبَ لَہَا دَلَّ ذٰلِکَ أَنَّ ذَاتَ الْأَبِ فِیْ ذٰلِکَ بِخِلَافِہَا ، وَأَنَّ أَمْرَ أَبِیہَا عَلَیْہَا أَوْکَدُ مِنْ أَمْرِ سَائِرِ أَوْلِیَائِہَا بَعْدَ أَبِیہَا .وَمِمَّنْ ذَہَبَ اِلٰی ھٰذَا الْقَوْلِ ، مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ ، فَقَالُوْا : لَیْسَ لِوَلِیِّ الْبِکْرِ أَبًا کَانَ أَوْ غَیْرَہٗ أَنْ یُزَوِّجَہَا اِلَّا بَعْدَ اسْتِئْمَارِہِ اِیَّاہَا فِیْ ذٰلِکَ وَبَعْدَ صُمَاتِہَا عِنْدَ اسْتِئْمَارِہِ اِیَّاہَا .وَقَالُوْا : لَیْسَ فِیْ قَصْدِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الْأَثَرَیْنِ الْمَرْوِیَّیْنِ فِیْ ذٰلِکَ فِیْ أَوَّلِ ہٰذَا الْبَابِ اِلَی الْیَتِیْمَۃِ مَا یَدُلُّ أَنَّ غَیْرَ الْیَتِیْمَۃِ فِیْ ذٰلِکَ عَلٰی خِلَافِ حُکْمِ الْیَتِیْمَۃِ .اِذْ قَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ أَرَادَ بِذٰلِکَ سَائِرَ الْأَبْکَارِ الْیَتَامَیْ وَغَیْرَہُنَّ .وَخَصَّ الْیَتِیْمَۃَ بِالذِّکْرِ ، اِذْ کَانَ لَا فَرْقَ بَیْنَہَا فِیْ ذٰلِکَ وَبَیْنَ غَیْرِہَا ، وَلِأَنَّ السَّامِعَ ذٰلِکَ مِنْہُ فِی الْیَتِیْمَۃِ الْبِکْرِ ، یُسْتَدَلُّ بِہٖ عَلٰی حُکْمِ الْبِکْرِ غَیْرِ الْیَتِیْمَۃِ .وَقَدْ رَأَیْنَا مِثْلَ ہٰذَا فِی الْقُرْآنِ ، قَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ فِیْمَا حَرُمَ مِنْ النِّسَائِ وَرَبَائِبُکُمُ اللَّاتِیْ فِیْ حُجُوْرِکُمْ مِنْ نِسَائِکُمُ اللَّاتِی دَخَلْتُمْ بِہِنَّ۔فَذَکَرَ الرَّبِیْبَۃَ الَّتِیْ فِیْ حِجْرِ الزَّوْجِ ، فَلَمْ یَکُنْ ذٰلِکَ عَلَی تَحْرِیْمِ الرَّبِیْبَۃِ الَّتِیْ فِیْ حِجْرِ الزَّوْجِ دُوْنَ الرَّبِیْبَۃِ الَّتِیْ ھِیَ أَکْبَرُ مِنْہُ .بَلْ کَانَ التَّحْرِیْمُ عَلَیْہِمَا جَمِیْعًا .فَکَذٰلِکَ مَا ذَکَرْنَا عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الْبِکْرِ الْیَتِیْمَۃِ لَیْسَ عَلَی الْیَتِیْمَۃِ الْبِکْرِ خَاصَّۃً بَلْ ہُوَ عَلَی الْبِکْرِ الْیَتِیْمَۃِ وَغَیْرِ الْیَتِیْمَۃِ .وَکَانَ مَا سَمِعَ أَصْحَابُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ ذٰلِکَ فِی الْیَتِیْمَۃِ الْبِکْرِ دَلِیْلًا لَہُمْ أَنَّ ذَاتَ الْأَبِ فِیْہِ کَذٰلِکَ اِذْ کَانُوْا قَدْ عَلِمُوْا أَنَّ الْبِکْرَ قَبْلَ بُلُوْغِہَا اِلٰی أَبِیہَا عَقْدُ الْبِیَاعَاتِ عَلٰی أَمْوَالِہَا ، وَعَقْدُ النِّکَاحِ عَلٰی بُضْعِہَا .وَرَأَوْا بُلُوْغَہَا ، یَرْفَعُ وِلَایَۃَ أَبِیہَا عَلَیْہَا فِی الْعُقُوْدِ عَلٰی أَمْوَالِہَا ، فَکَذٰلِکَ یَرْفَعُ عَنْہَا الْعُقُوْدَ عَلٰی بُضْعِہَا .وَمَعَ ہٰذَا فَقَدْ رَوَی أَہْلُ ہٰذَا الْمَذْہَبِ لِمَذْہَبِہِمْ آثَارًا ، احْتَجُّوْا لَہٗ بِہَا ، غَیْرَ أَنَّ فِیْ بَعْضِہَا طَعْنًا عَلٰی مَذْہَبِ أَہْلِ الْآثَارِ ، وَأَکْثَرُہَا سَلِیْمٌ مِنْ ذٰلِکَ وَسَنَأْتِیْ بِہَا کُلِّہَا ، وَبِعِلَلِہَا وَفَسَادِ مَا یُفْسِدُہٗ أَہْلُ الْآثَارِ مِنْہَا فِیْ ہٰذَا الْبَابِ ، اِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی .فَمَا رُوِیَ فِیْ ذٰلِکَ مِمَّا طَعَنَ فِیْہِ أَہْلُ الْآثَارِ ،
٧١٨٩: ابو سلمہ نے حضرت ابوہریرہ (رض) سے انھوں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اسی طرح کی روایت کی ہے۔ امام طحاوی (رح) کہتے ہیں : ایک جماعت کا خیال یہ ہے کہ بالغہ باکرہ لڑکی کا نکاح والد اس کی اجازت کے بغیر کرسکتا ہے اس کی اجازت و حکم کی حاجت نہیں۔ جنہوں نے یہ رائے ظاہر کی ان کے ہاں لڑکی کی رائے کی والد کے ساتھ کوئی حیثیت نہیں۔ ان دونوں روایات میں جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خاموشی اور یتیمہ سے اجازت کا حکم فرمایا اور یتیمہ وہ لڑکی ہے جس کا والد نہ ہو تو اس سے یہ ثابت ہوگیا کہ جس کا والد ہو اس لڑکی کا حکم اس سے مختلف ہے۔ اور والد کا حکم دوسرے تمام اولیاء سے زیادہ مؤکد ہے بقیہ اولیاء تو والد کے بعد ہیں۔ اس قول کو امام مالک (رح) نے اختیار فرمایا ہے۔ دوسرے فریق کا مؤقف ہے کہ باکرہ بالغہ لڑکی کے ولی یا غیر ولی کو اس کی اجازت طلب کئے بغیر نکاح کا حق حاصل نہیں ہے اور جب اس سے اجازت طلب کی جائے تو اس کی خاموشی رضا تسلیم کی جائے گی۔ سابقہ مؤقف کا جواب یہ ہے کہ ان دونوں آثار میں کوئی ایسی بات نہیں جس سے اشارہ ملتا ہو کہ یتیمہ اور غیر یتیمہ کا حکم مختلف ہے۔ اس لیے کہ اس کے متعلق یہ کہنا درست ہے کہ آپ نے اس سے مراد باکرہ لڑکیاں مراد لی ہوں خواہ وہ یتیم ہوں یا غیر یتیم۔ یتیمہ کو خاص کرنے کی وجہ یہ ہے کہ تاکہ یہ بتلایا جائے کہ یتیمہ اور غیر یتیمہ کا اس سلسلہ میں حکم برابر ہے تاکہ آپ سے یتیمہ باکرہ کا حکم سننے والا غیر یتیمہ باکرہ کے حکم پر استدلال کرے۔ ہم نے دیکھا کہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے اس قسم کا ایک حکم ذکر فرمایا ہے : ” وربائبکم اللاتی فی حجورکم من نسائکم “ الایۃ اب اس آیت میں پرورش کے اندر پلنے والی اس لڑکی کا ذکر کیا جو اس عورت کے پاس ہو جس سے اس نے جماع کیا ہو۔ اب ربیبہ کا یہی مطلب نہیں ہے کہ جو پرورش میں اسی منکوحہ کی بیٹی موجود ہے وہ تو حرام ہے اور وہ جو اس سے پہلے بڑی عمر کی ہے وہ حرام نہیں بلکہ ہر دو حرام ہیں۔ بالکل اسی طرح یتیمہ باکرہ لڑکی کے متعلق ہم نے جو ذکر کیا ہے وہ خاص یتیمہ باکرہ کے بارے میں نہیں بلکہ غیر یتیمہ باکرہ کا حکم بھی یہی ہے۔ صحابہ کرام (رض) نے جو کچھ یتیمہ باکرہ کے متعلق سنا وہ ان کے لیے اس بات پر دلیل تھی کہ اس سلسلے میں باپ ولی کا بھی یہی حکم ہے کیونکہ ان کو معلوم تھا کہ بالغ ہونے سے پہلے اس کے مال میں تصرف کا حق والد کو حاصل ہے۔ اسی طرح اس کے نکاح کا حق بھی اسی کو ہے اور وہ یہ بھی جانتے تھے کہ اس کو بلوغ کے بعد اس کے تمام مالی تصرفات سے والد کی ولالت اٹھ جاتی ہے بالکل اسی طرح عقد بضع پر تصرف کی ولایت بھی ختم ہوجاتی ہے۔ مگر اس کے باوجود فریق اوّل نے اپنے مذہب کے حق میں کچھ روایات نقل کی ہیں اور ان سے استدلال بھی کیا ہے لیکن ان میں سے بعض کے سلسلہ میں ان روایات والوں پر طعن بھی کیا گیا ہے جبکہ اکثر روایات اس سے محفوظ ہیں ہم ان تمام روایات کو علتوں سمیت اور جن کو اہل آثار نے فاسد قرار دیا ہم ان کو اسی باب میں ان شاء اللہ ذکر کریں گے۔ وہ روایات جن میں اہل آثار نے طعن کی ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔